اسلام آباد (ایجنسیاں) ترجمان وزیراعظم ہائوس نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کو طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک نہیں دیا گیا تھا،ان سے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے تعاون پر عمومی بات ہوئی تھی، وزیر اعظم سے ملاقات میں طے پایا تھا کہ مولانا سمیع الحق بوقت ضرورت کسی سے رابطہ کر سکتے ہیں، سمیع الحق نے حکومت کو کسی پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا۔ وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان کی طرف سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا سمیع الحق کو طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی مشن نہیں دیا گیا تھا، مولانا سمیع الحق کا یہ تاثر درست نہیں کہ حکومت نے ان کی بات نہیں سنی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات کے بعد 3 ہفتوں سے سمیع الحق نے کسی پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا۔ دوسری جانب مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہائوس کے ترجمان کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا وزیراعظم سے ملاقات میں کیا ذمے داری ملی، تمام چیزیں ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ طالبان کے خلاف آپریشن امریکی منشا کا حصہ ہے۔ 3 ہفتے سے ٹیلی فون کر رہا ہوں کسی کا جواب نہیں ملا۔ طالبان سے مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں، اگر طالبان کے خلاف آپریشن ہوا تو سب کچھ بہا کر لے جائے گا۔ مولانا سمیع الحق کے ترجمان یوسف شاہ نے کہا وزیراعظم ہائوس کی طرف سے حقائق مسخ کرنے کے معاملے سے آئندہ ایسے حساس امور میں کوئی ذمہ داری قبول کرنے والوں کو ہزار بار سوچنا ہو گا کہ ان کی کوششوں سے کیا سلوک کیا جائے گا۔ بیس روز سے زیادہ کی وزیراعظم ہائوس کی مکمل خاموشی کے بعد اب اچانک سارے معاملات کی تردید حیرت انگیز ہے۔