لندن (بی بی سی اردو) لندن میں ایک ٹیسٹ کے دوران براڈ بینڈ پر تیز ترین رفتار سے ڈیٹا منتقل کیا گیا جس سے موجودہ انفراسٹرکچر کے ذریعے ڈیٹا کو مزید موثر انداز میں منتقل کرنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ الکاٹیل لیوسنٹ اور بی ٹی نے کہا ان کے مشترکہ ٹیسٹ کے دوران ڈیڑھ ٹیرا بائٹس کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کیا گیا جو کہ 44 ان کمپریسڈ ہائی ڈیفینیشن فلموں کو ایک سیکنڈ میں منتقل کرنے کے لیے کافی ہے۔ یہ ٹیسٹ مرکزی لندن میں بی ٹی ٹاور اور اپسوِچ کے درمیان 410 کلو میٹر لنک پر کیا گیا تاہم صارفین تک ان کے ثمرات پہنچنے میں ابھی چند سال لگیں گے۔ ڈیٹا منتقل کرنے کی تیز ترین رفتار کا مظاہرہ موجودہ فائبر کیبل پر کیا گیا جو برطانیہ اور باقی ترقی یافتہ دنیا میں پہلے سے نصب ہے جس کا مطلب ہے تیزی سے ڈیٹا منتقل کرنے کے لیے انفراسٹرکچر کا مہنگا اپ ڈیٹ نہیں کرنا پڑے گا۔