اسلام آباد (عمران مختار / نیشن رپورٹ) نیشنل کائونٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) نے اپنی ویب سائٹ سے ’’پابندی لگائی گئی تنظیموں‘‘ کی فہرست ہٹا لی ہے جس نے جماعۃ الدعوۃ اور حقانی نیٹ ورک پر حکومتی پابندی کے حوالے سے جاری بحث میں مزید ابہام پیدا کر دیا ہے۔ انسداد دہشت گردی پر قومی ایکشن پلان کے تحت حکومت نے ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کی تمام کوششوں میں رابطوں کیلئے نیکٹا کو مرکز کی حیثیت دیدی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیکٹا 10 جنوری ی تک اپنی ویب سائٹ پر ممنوعہ جماعتوں کی فہرست اپ ڈیٹ کرتی رہی تاہم اب اس نے وزارت داخلہ کے اہم افراد کی ہدایات پر یہ فہرست ویب سائٹ سے اتار لی ہے۔ پاکستان کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ اور حقانی نیٹ ورک پر پابندی کی میڈیا رپورٹس کے تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اسے پاکستانی حکومت کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ یا حقانی نیٹ ورک کی پابندی کی تصدیق موصول نہیں ہوئی۔ ایک روز قبل سپریم کورٹ نے کالعدم تنظیموں کی فہرست کو عوام کے سامنے لانے کی تجویز دی تھی۔ 20 جنوری کو ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اصغر چودھری نے کہا تھا کہ ان دونوں تنظیموں پر پابندی نہیں لگائی گئی۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے گزشتہ سال قومی داخلی سلامتی پالیسی کو نیکٹا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا جس میں کالعدم تنظیموں کی فہرست بھی شامل تھی۔ نیکٹا کی ویب سائٹ پر نیشنل سکیورٹی پالیسی کا لنک موجود تھا جس کے ذیلی لنک میں ان تنظیموں کی فہرست کا لنک تھا جسے اب وزارت داخلہ کے بڑے عہدیداروں کے دبائو پر ڈی لنک کر دیا گیا ہے۔ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد پر پیش رفت کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کی تعداد کے حوالے سے تجزیاتی رپورٹ پر کام جاری ہے۔