اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے گردوں کے عارضہ میں مبتلا مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے سے متعلق مقدمے میں وفاق سمیت چاروں صوبوں سے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو درخواست گذار طارق اسد نے پیش ہو کر بتایا کہ صوبہ پنجاب میں گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کو مفت علاج کی فراہمی بارے صورتحال دیگر صوبوں سے قدرے بہتر ہے، باقی صوبوں کو بھی بہتر علاج معالجے سے متعلق ہدایا ت جاری کی جائیں، کئی سالوں سے انسانی حقوق کی یہ پٹیشن دائر ہو رہی ہے، متعدد بار جلد سماعت کی درخواست دی ہے، پھر یہ سماعت کے لئے لگی ہے کیا اب انسانی حقوق کے معاملات بھی جلد سماعت کی درخواست دینے پر لگیں گے؟ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرے اب تک ہزاروں غریب صرف اس مہنگے علاج کیلئے رقم نہ ہونے پر لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ عدالت حکومت کو ہدایات جاری کرے کہ وہ لوگوں کو مفت گردہ کے علاج کی سہولیات فراہم کرے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ شفیع چانڈیو نے بتایا کہ سندھ میں ڈاکٹر ادیب رضوی کا ادارہ پورے ملک کے مریضوں کو مفت ڈائیلائسزز کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ بعدازاں عدالت نے مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔