اسلام آباد (عترت جعفری) عوام کی کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کا امین ادارہ ”نظامت قومی بچت“ گزشتہ دو سال سے کسی باقاعدہ سربراہ کے بغیر چل رہا ہے۔ ادارہ ایڈہاک ازم کا شکار ہو چکا ہے اور عوام کی سرمایہ کاری کو زک پہنچنے کے خدشے کے علاوہ ادارے کے اندر نظم و ضبط‘ تقرر و تبادلہ اور ترقی کے معاملات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ان دنوں ایک ڈپٹی ڈائریکٹر نے ڈی جی کے اختیارات سنبھال رکھے ہیں جس سے نئے افسروں میں بے چینی کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ قریباً 2 سال قبل اس وقت کے ڈی جی ظفر شیخ اپنا کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد منصب سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ وزارت خزانہ نے کسی باقاعدہ ڈی جی کی تعیناتی کی بجائے ایک افسر رانا سعید کو قائم مقام کے طور پر تعینات کیا جو گزشتہ دنوں ریٹائرڈ ہو کر جا چکے ہیں۔ جبکہ اب عوام کے کھربوں روپے کے سرمایہ کاری کا امین ادارہ اب ”اپنی مدد آپ کے تحت چل رہا ہے۔ ادارے کے اندر موجود ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ دنوں ایڈمن سے تعلق رکھنے والے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر نے رولز کی ازخود تشریح کرکے یہ قرار دیا کہ ڈی جی کی عدم موجودگی میں ایڈمنسٹریشن کے سربراہ کے طور پر اب ان کے پاس اختیارات ہیں۔ اس لئے ساری فائلیں اور معاملات کو وہ ازخود نمٹائیں گے۔ مذکورہ افسر نے گزشتہ دنوں تبادلہ کے احکامات بھی صادر کر دیئے۔ اس طرح عملاً کھربوں روپے کا ایک انتہائی اہم ادارہ اب ایک ڈپٹی ڈائریکٹر کے رحم و کرم پر چلا گیا ہے۔ جبکہ ”نظامت قومی بچت“ کی اس بدنظمی کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں۔
نظامت قومی بچت
2 برس سے نظامت قومی بچت ادارہ باقاعدہ سربراہی سے محروم
Jan 24, 2015