لاہور (خصوصی رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ بیرون ملک پڑا 375 ارب ڈالرز سے زیادہ قومی سرمایہ ملک میں لانے کی بجائے غریبوں پر ظالمانہ ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ کارکن مارچ میں حکمرانوں کے خلاف فیصلہ کن معرکے کی تیاری کریں۔ ملک کو مسلح دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی دہشتگردوں سے بھی آزاد کرانا ہے۔ حکمرانوں نے رویہ تبدیل نہ کیا تو جھونپڑیوں میں رہنے والے محلات کا محاصرہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ایک سال گزرنے کے باوجود قومی ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا گیا اور ایکشن پلان کو بھی سیاسی مقاصد اور پسند و ناپسند کی بنیاد بنا دیا گیا۔ ان خیالات کااظہار انہو ں نے جماعت اسلامی پنجاب کے ضلعی، زونل اور یونین کونسل کی سطح کے ذمہ داران کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور فاٹا میں اصلاحات، غربت و جہالت کے خاتمہ، کریمنل جسٹس اور مدارس کی رجسٹریشن سمیت 20 سے زائد نکات میں سے کسی پر بھی اطمینان بخش کارروائی نہیں کی گئی ۔ پولیس کو مدارس پر چھاپے مارنے اور علما کو گرفتار کر کے بے عزت کرنے پر لگا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی بل صرف اقتدار میں بیٹھے ہوئے جاگیرداروں، سرمایہ داروں او ر وڈیروں کی کرپشن کو تحفظ دینے کے لیے بنایا گیا اور اربوں لوٹنے والوں کو چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ چند لاکھ دے کر تمام گناہوں سے پا ک ہو جائیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام قومی اداروں پر امیروں کا قبضہ ہے۔ قوم کا سرمایہ ایوانوں میں بیٹھے ہوئے وڈیروں اور جاگیرداروں پر خرچ ہو رہاہے جبکہ غریب کو تعلیم، صحت، چھت اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات بھی میسر نہیں۔ جب تک یہ لوگ اقتدار پر قابض رہیں گے ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی۔