چنائی (آن لائن) ریاست تامل ناڈو میں روایتی بیل روڈ ”جلی کٹو“ پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کرگئے اور چنائی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی جبکہ مرکزی حکومت نے شہر میں صورتحال قابو میں لانے کیلئے فوج بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔ واضح رہے ”جلی کٹو“ پر بھارتی سپریم کورٹ نے پابندی لگائی لیکن ریاست بھر میں اس پابندی کیخلاف مظاہروں کے بعد حکومت نے ایک آرڈیننس منظور کرکے عارضی طور پر پابندی ختم کردی تاہم مظاہرین جلی کٹو پر پابندی کے مستقل خاتمے کیلئے مسلسل مرینا کے ساحل پر دھرنا دئیے بیٹھے رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس 6 ماہ بعد منسوخ ہوجائیگا اسلئے حکومت اس کیلئے مستقل قانون بنائے۔ احتجاج ختم کرانے کیلئے پولیس نے گزشتہ روز کریک ڈاﺅن کیا ۔ساحل پر دھرنا دینے والوں کو جبراً ہٹانا شروع کردیا۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی جس سے 30 مظاہرین اور 26 پولیس افسر اور اہلکار زخمی ہوگئے۔ 100 کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کریک ڈاو¿ن کے بعد چنائی کے مختلف علاقوں میں صورتحال بگڑ گئی اوراحتجاج نے پرتشدد شکل اختیار کرلی، مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراو¿ کیا اور کئی گاڑیاں نذر آتش کردیں۔ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پورے علاقے میں بھاری تعداد میں پولیس فورس کوتعینات کر دیا گیا۔ دوسری طرف تامل ناڈو کی اسمبلی نے جلی کٹو پر پابندی مستقل ختم کرنے کا قانون گزشتہ روز واضح اکثریت سے پاس کرلیا۔ یہ بل اب منظوری کیلئے پہلے گورنر تامل ناڈو اور پھربھارتی صدر کے پاس جائیگا جن کے دستخط کے بعد یہ قانون کی حیثیت اختیارکر لے گا۔
تامل ناڈو