اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے کورٹ مارشل کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستیں خارج کر دیں، جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست گزار بندوق بردار مشتاق احمد، حوالدار افتخار حسین اور لانس نائیک مکرم حسین کی طرف سے کورٹ مارشل فیصلے کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی ۔ درخواست گزاروں کے وکیل کا موقف تھا کہ ان کے موکلان کو آرمی ایکٹ 59سیکشن کے تحت سزائے موت سنائی گئی تھی تینوں ملزموں کی فریقین کے ساتھ صلح کی تھی اور قانون کے مطابق ان کو رہا کیا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ آرمی ایکٹ ایک خصوصی قانون ہے اور اپنے قواعد و ضوابط ہیں۔ اس خصوصی قانون پر کوئی قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔ تینوں ملزموں کی سزا کو سزائے موت سے عمر قید میں تبدیل کیا گیا اس لئے عام قانون فیصلے پر اثر انداز نہیں ہوتا۔
درخواستیں خارج