پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز پر آر ایل این جی گیس کی اضافی لاگت کیخلاف حکم امتناعی

لاہور (اپنے نامہ نگار سے ) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز پر آر ایل این جی گیس کی اضافی لاگت کیخلاف درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے حکومت کو اضافی لاگت کی وصولی سے روک دیا ہے ۔ عدالت نے درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور محکمہ سوئی گیس سے 3 ہفتوں میں جواب بھی طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کالونی ٹیکسٹائل سمیت 37 ملز مالکان کی درخواستوں پر سماعت کی. ٹیکسٹائل ملز مالکان کی طرف سے میاں محمود الرشید ایڈووکیٹ نے پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ حکومت نے پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز پر آر ایل این جی گیس کی اضافی لاگت نافذ کر دی ہے، حالانکہ ملز مالکان پہلے ہی آر ایل این جی گیس کی لاگت ادا کر رہے ہیں، درخواستگزاروں کا مزید کہنا تھا کہ یو ایف جی چارجز سمیت اضافی لاگت ٹیکسٹائل انڈسٹری کیخلاف سازش کے مترادف ہے اور آر ایل این جی گیس پر پاکستان اور قطری حکومت کا معاہدہ بھی سامنے نہیں آیا، انھوں نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ یہ گیس صرف پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز استعمال کرونگی جبکہ ٹیکسٹائل ملز پر آر ایل این جی گیس کی اضافی لاگت امتیازی سلوک ہے. انھوں نے استدعا کی کہ ٹیکسٹائل ملز پر یو ایف جی چارجز سمیت آر ایل این جی گیس کی اضافی لاگت کالعدم کی جائے اور ٹیکسٹائل ملز سے وصول کردہ اضافی لاگت واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن