پشاور/مردان (نامہ نگار+بیورورپورٹ ) عاصمہ قتل کیس گیارہویں روز میں داخل، فرانزک رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ، رپورٹ کی جلد تیاری کے لئے خیبرپی کے کے آئی جی نے پنجاب حکام سے رابطہ کرلیا جبکہ جے آئی ٹی میں ماہر نفسیات کو بھی شامل کرلیاگیا ،تفتیشی ٹیم آج(بدھ کو) متاثرہ خاندان سے پوچھ گچھ کرے گی،عاصمہ قتل کیس کے حوالے سے پولیس انتظامیہ اب فرانزک رپورٹ کے انتظار میں ہے جو گذشتہ دس دنوں سے تاحال نہیں ملی ہے معتبر ذرائع نے بتایاہے کہ قصور کی زینب کیس کے ملزم کی گرفتاری کے بعد اب شدت سے عاصمہ کیس کے فرانزک رزلٹ کا انتظار کیاجارہاہے چارسالہ عاصمہ کی مبینہ جنسی زیادتی کے بعد قتل کے واقعے میں 230سے زائد افراد سے تفتیش کاپہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے ابتدائی پوچھ گچھ اور ڈین این اے کے نمونے حاصل کرنے کے بعد تمام زیر حراست افراد کو چھوڑدیاگیا ذرائع کے مطابق فرانزک رپورٹ آنے کے بعد مشکوک افراد کے سیمپل کراس میچ کے لئے بھجوائے جائیں گے۔پشاور سے بیورو آفس کے مطابق مشال خان کے قتل میں ملوث ملزم پی ٹی آئی کونسلر بھی تاحال قانون کی گرفت سے باہر ہے۔ مردان واقعہ کے بعد پولیس نے متعدد کمیٹیاں تشکیل دی تھی جس میں علاقہ عمائدین بھی شامل ہیں، پولیس کے ساتھ سی ٹی ڈی اور دیگر انٹیلی جنس ادارے بھی کام کررہے ہیں لیکن ملزم کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔پبی سے نامہ نگار کے مطابق چار سالہ بچی مدیحہ کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم محمد حماد ولد محمد اعجاز نے نوشہرہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ بخت زادہ کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔