امریکہ کے خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا امریکہ کو خطرہ پہنچانے والی جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے اب چند ماہ کے فاصلے پر ہے اور شمالی کوریا کے حکمران کم یونگ ان ایک کامیاب میزائل تجربے کے بعد مزید تجربات کرنا بند نہیں کریں گے۔گزشتہ روز واشنگٹن میں امیریکن اینٹرپرائز انسٹیٹیوٹ سے گفتگوکرتے ہوئے سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ شمالی کوریا کو امریکہ پر جوہری میزائل داغنے سے روکنے کا عزم رکھتی ہے اور اس مقصد کے لییماضی کے برعکس مزید وسائل مختص کرنا ہوں گے۔انھوں نے شمالی کوریا سے متعلق اپنی پالیسی واضح کرتے ہوئے کہا 'کم یونگ ان ایک کامیاب تجربہ کر کہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اگلا قدم یہی ہو گا کہ مزید ہتھیار بنائے جائیں جو صرف آٹھ فروری (شمالی کوریا کی فوج کا دن)کی پریڈ کے لیے نہیں ہوں۔انہوں نے سی آئی اے کے چیف کے طور پر اپنے پہلے سال کے مکمل ہونے پرخطاب کرتے ہوئے کہا شمالی کوریا کی یہ صلاحیت امریکہ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور صدر ٹرمپ نے حکومت کو یہی ہدایت کی ہے کہ ایسا کرنے سے شمالی کوریا کو روکا جائے۔'انہیں نے کہا کہ اس طرح کی طاقت حاصل کرنے کے لیے شمالی کوریا کو مزید صرف چند ماہ درکار ہیں اور یہی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایک سال بعد بہی اس سلسلے میں شمالی کوریا کئی مہینے درکار رہیں۔'سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکہ کی پالسی یہی ہے کہ خطے کو ہمیشہ کے لیے جوہری ہتھیاروں سے پاک کر دیا جائے۔ اس خطرے کو مکمل ختم کیا جائے مگر ابہی یہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے۔ اور فی الحال مشن یہی ہے کہ ہم انہیں جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے روکیں۔'انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ امریکی خفیہ ادارے شمالی کوریا کے حال ہی میں کیے جانے والے میزائل تجربوں سے بے خبر اور حیرانگی کا شکار تھے۔یہ بالکل درست نہیں۔ خفیہ ادارے جوہری صلاحیت اور ان تجربات کو جانتے ہیں۔ ہم کبھی مہینے یا ہفتوں کے بارے میں صحیح معلومات نہیں دے سکتے کیونکہ یہ پیچیدہ معاملات ہیں۔ مگر ہم یہ (جوہری)صلاحیت کس سمت جا رہی ہے اور کتنی تیزی سے جا رہے اس کا انذازہ لگا سکتے ہیں۔