اسلام آباد (جاوید صدیق) وزیر خزانہ اسد عمر نے گزشتہ شام قومی اسمبلی کے اجلاس میں ”منی بجٹ“ اپوزیشن خاص طور پر مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کے پرشور میں پیش کیا۔ سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس کا آغاز ہی شور شرابے سے ہوا۔ اپوزیشن لیڈر کے اعتراضات کا جواب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بڑے تحمل سے دیا اور یقین دلایا کہ سانحہ ساہیوال کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف سانحہ ساہیوال پر اظہار خیال کرنا چاہتے تھے لیکن سپیکر نے اپوزیشن کو یاد دلایا کہ ہا¶س بزنس کمیٹی میں طے ہوا تھا آج کے اجلاس میں صرف وزیر خزانہ کی تقریر ہو گی۔ راجہ پرویز اشرف کو بولنے کا موقع نہ ملا۔ وزیر خزانہ نے تقریر شروع کی تو مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی سراپا احتجاج بن گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے بیک بینچرز نے وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران ”جھوٹا جھوٹا“ اور ”گو نیازی گو“ کے نعرے لگائے۔ وزیراعظم عمران خان کئی مہینوں کے بعد گزشتہ شام ایوان میں آئے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنی تقریر میں کہا کہ ”سلیکٹڈ وزیراعظم“ آج تین ماہ کے بعد ایوان میں آئے ہیں۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنی تقریر میں کاروباری طبقہ کے لئے کی گئی مراعات کا اعلان کیا لیکن ان کی تقریر ایوان کے اندر کوئی بھی صحیح طور پر نہ سن سکا۔
تحمل