نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک انٹرویو میں اپنے بچپن کی ساری پول پٹی کھول دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کے فیس بک پیج پر جاری ہونے والے ایک انٹرویو میں مودی کا کہنا تھا کہ انہوں نے بچپن میں لوگوں کے لئےچائے بنائی، برتن دھوئے اور کھانا بھی پکایا یہاں تک کہ زندگی کے معنی تلاش کرنے کے لئے جنگل کا رخ بھی کیا۔ یہ بات کوئی نہیں جانتا کہ وہ پانچ سال تک ہر دیوالی پر پانچ دن کے لئے جنگل میں رہ چکے ہیں۔ ایسی جگہ جہاں کوئی انسان نہیں تھا صرف صاف پانی کا وجود تھا۔ وہ کھانے کے لئے صرف اتنا کھانا ساتھ لے کر جاتے جو انہیں پانچ دن کے کافی ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنہائی نے ان کو زندگی گزارنے کے گ±ر سکھائے۔ لوگ مجھ سے اکثر پوچھتے تھے کہ میں کس سے ملنے جا رہا ہوں تو میں ان کو جواب دیتا ’خود سے‘۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنی دوڑتی بھاگتی زندگی میں سے تھوڑا وقت نکال کر آپ بھی زندگی کو جاننے نکلئے۔ اس سے آپ کے تصور میں تبدیلی آئے گی۔اس سے خود کو بہتر طور پر سمجھ پائیں گے۔ وہ دوسروں کے لئے جینا چاہتے تھے، دوسروں کی خدمت کرنا چاہتے تھے۔ یہی سوچ کر وہ احمد آباد آئے۔ ان کاکسی بھی بڑے شہر میں پہلا قدم تھا جس کی زندگی بالکل مختلف تھی۔ احمد آباد میں وہ اپنے چاچا کی کینٹین پر کام کرنے لگے جس کے بعد ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی جانب ذاتی لگا¶ کے باعث وہ وہیں نوکری کرنے لگے۔ مودی کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس آفس میں بے شمار بڑے بڑے نامور لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا تھا اور وہ ان کے لئے چائے بناتے، کھانا پکاتے اور برتن دھوتے۔
مودی