اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) بدھ کوسینیٹ کے اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب اپوزیشن لیڈر راجہ ظفرالحق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے ضمنی بجٹ پیش کرنے کے لیے ایوان میں نہ آنے پر خطاب کررہے تھے کہ سینیٹر محسن عزیز نے پیچھے سے آواز لگائی کہ انہیں (وزیر خزانہ کو)کھانسی ہو گئی ہے جس پر راجہ ظفرالحق نے سوال کیا،کیا کھانسی ہو گئی ہے؟میرے خیال میں انہیں چاہیئے کہ وزیر خزانہ کو کھانسی کا سیرپ لادیں تاکہ ان کی کھانسی ٹھیک ہو اور وہ یہاں آکر ضمنی بجٹ پیش کریں،اجلاس کے دوران سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ ملک کی معیشت کی یہ حالت ہے تو حکومت ہی نہ لیتا ،یہ تو خان صاحب کی ہمت ہے کہ انہوں نے حکومت لی،جس پر ایوان میں اپوزیشن اراکین نے قہقہے لگا دیئے اور کہا کہ اب چھوڑ دیںحکومت۔ لیڈر آف دی ہاﺅس سینیٹر شبلی فراز نے بولنے کی اجازت مانگی،چیئرمین نے جب ان کو مائیک دیا تو انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کیا میں بھی ضمنی سوال کر سکتا ہوں؟ جس پر چیئرمین نے کہا کہ آپ دوسرے اراکین کو سوال پوچھنے دیںاور انہیں صرف اظہار خیال کی اجازت دے دی لیکن شبلی فراز نے پھر بھی وزیر توانائی عمر ایوب سے سوال پو چھ ہی لیا،وزیر توانائی عمر ایوب خان اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ کو جناب سپیکر کہہ کر پکارتے رہے جس پر چیئرمین نے ان کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ ”سپیکر نہیں چیئرمین“۔وزیر توانائی بولے سپیکر صاحب سے اکثر واسطہ پڑتا رہتا ہے اس لیے سپیکر کہہ دیا۔اجلاس کے دوران جب سینیٹر میر کبیر نے ضمنی سوال کیاتو وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ یہ سوال پچھلی حکومت کے وزیر سے پوچھ لینا چاہیئے تھا،جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ آپ وزیر کی حیثیت سے جواب دے رہے ہیں اور بطور وزیر آپ کو تمام سوالوں کے جواب دینا ہیں آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ پچھلی حکومت کے وزیر سے پو چھنا چاہیئے تھا،سینیٹر شیخ عتیق جب بولنے کے لے اٹھے تو پیچھے سے آواز آئی ”ڈرامے بازی“جس پر شیخ عتیق نے کہا کہ یہاں ڈرامے بازی بھی ہوتی رہتی ہے اور یہ الفاظ اس کے لیے ہیں جس نے یہ کہا،سینیٹر جاوید عباسی کھڑے ہوگئے اور چیئرمین سے کہا کہ انہوں نے کہا ہے کہ اس ایوان میں ڈرامے بازی ہو تی ہے،شیخ عتیق نے کہا کہ میں نے یہ الفاظ اس کے لیے کہے ہیں جس نے مجھ جملہ کسا ہے ،چیئرمین نے اجلاس کی کارروائی سے سینیٹر شیخ عتیق کے الفاظ حذف کرادیئے،سینیٹر سسی پلیجو نے جب اپنی تحریک التوا کے حق میں تقریر کی تو انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ آپ بھی چھوٹے صوبے سے ہیں اس لیے میری تحریک التوا بحث کے لیے منظور کی جائے تو چیئرمین سینیٹ نے ریمارکس دیئے کہ میں پورے ملک کا چیئرمین ہوں چھوٹے صوبے کا نہیں ،مجھے تو رولز کے مطابق چلنا ہے ۔
”وزیر خزانہ کو کھانسی ہوگئی“ محسن عزیز ”انہیں سیرپ لا دیں“ ظفر الحق
Jan 24, 2019