نوازشر یف کی ایک شریان میں معمول سے زیادہ تنگی کے اثرات

لاہور(آئی این پی+ نوائے وقت نیوز) کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں کئے گئے تھیلیم سکین ٹیسٹ کی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں انکے دل کی ایک شریان میں معمول سے زیادہ تنگی کے اثرات ظاہر ہورہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو منگل کے روز کوٹ لکھپت جیل سے پی آئی سی لا کر انکا مکمل چیک اپ کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طبی معائنے کے دوران نوازشریف کا تھیلیم سکین ٹیسٹ بھی کیا گیا تھا جس میں نوازشریف کے دل کی ایک شریان میں معمول سے زیادہ تنگ ہونے کے اثرات ظاہرہورہے ہیں، شریان میں رکاوٹ کے باعث دل کے نچلے حصے کو خون کی فراہمی متاثر ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دل کی شریان میں رکاوٹ پرانی بھی ہوسکتی ہے۔ مرض کی حتمی تشخیص کیلئے نوازشریف کی انجیوگرافی کی ضرورت بھی پیش آسکتی ہے۔نوازشریف کی ای سی جی اورایکوکارڈیوگرافی رپورٹ بھی غیرتسلی بخش تھی جن کی رپورٹس کے مطابق نوازشریف کے دل کے پٹھے سخت اوروال بھی معمول سے تنگ ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ نوازشریف کو ماضی میں بلڈپریشر اورد ل کی تکلیف کی شکایت تھی۔ نوازشریف کو گردے میں پتھری اور بازو میں تکلیف کی بھی شکایت تھی ۔ورزش کے وقت بلڈ پریشر 200/100تھا جو بنا دوا کے 160/90پر آگیا ۔نوازشریف کو دل، بلڈ پریشر ،شوگر ، گردے ، لیور اور مختلف الرجیز ہیں۔ گردے میں سست موجود ہے جبکہ ہڈیوں کی تکلیف کا بھی سامنا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹرز نے نوازشریف کی کچھ ادویات میں تبدیلی کی ہے اوردل کے مکمل چیک اپ کا مشورہ دیا گیا ہے۔دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ میڈیا رپورٹس ظاہر کرتی ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے۔ بد ھ کو سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ میڈیا پر افشا رپورٹس سے پتا چلتا ہے نواز شریف کی بیماری بڑھ رہی ہے، رپورٹس ظاہر کرتی ہیں کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے۔دریں اثنا نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت اور زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف کے معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے علامہ اقبال میڈیکل کالج جناح ہسپتال کے بورڈ نے نواز شریف کی رپورٹ پر17جنوری کودستخط کئے تھے، انہیں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ22 جنوری کو مہیا کی گئی۔ اْن کا کہنا تھا میڈیکل بورڈ نے سفارش کی ہے کہ نواز شریف کو اسپتال میں داخل کیا جائے، تاہم میڈیکل بورڈ کی سفارش کے مطابق نواز شریف کو ہسپتال میں داخل نہیں کرایا گیا۔ ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ نواز شریف کی صحت اور زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔

ای پیپر دی نیشن