مذہبی مقامات کے تحفظ کی قرارداد پاکستان‘ سعودی عرب کی کوششوں کا نتیجہ: طاہر اشرفی

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مذہبی مقامات کے تحفظ کی قرار داد پاکستان اور سعودی عرب کی کوششوں کا نتیجہ ہے، او آئی سی کے ممالک کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں،قرار داد وزیراعظم عمران خان کے اسلامک فوبیا اور ہندوستان میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف کوششوں کا نتیجہ ہے، عراق میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، دہشت گرد ی اور انتہا پسندی کے خلاف عراقی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں ۔ امت مسلمہ کو دہشت گردی اور انتہاپسندی ، اسلامو فوبیا کے خلاف متحد اور منظم ہونا ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو اسلامی تعاون تنظیم کے ممالک کے تعاون سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے قرارداد میں کامیابی ملی ہے ۔پاکستان چاہتا ہے کہ امت مسلمہ متحدہو کر اپنے مقدسات اور مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد اس بات کی گواہی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے موقف کو دنیا میں تسلیم کیا جا رہا ہے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہندوستان میں جس طرح تمام اقلیتوں کے مقدس مقامات کی توہین کی جا رہی ہے اور بابری مسجد سمیت ہزاروں مساجد ، چرچ ، گوردواروں کو نشانہ بنایا گیا ہے اس پر ہندوستان کے خلاف فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ قرارداد پر سعودی عرب اور عالم اسلام کے دیگر ممالک کے قائدین کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثنا حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان علماء کونسل مئی میں پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کرے گی جس میں عالم اسلام کی اہم شخصیات شریک ہوں گی۔

ای پیپر دی نیشن