لاہور (نیوزرپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے+ نوائے وقت رپورٹ) مریم نوازنے کہا ہے کہ ملک تابعداری، تاریخی نااہلی اور نالائقی کی سزا بھگت رہا ہے۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اناڑیوں کے کھیل تماشے کی وجہ سے ملک کو دنیا بھر میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پہلے دنیا بھر میں پی آئی اے کے پائلٹس کو رسوا کروایا اور اب ائیرلائن کو اس مقام پر لے آئے ہیں، پاکستان نے ایسے دن کبھی نہیں دیکھے۔ مریم نواز نے ایک خبر بھی شیئر کی جس میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے اپنے سٹاف کو کسی بھی پاکستانی ایئر لائن سے سفر کرنے سے روک دیا ہے۔ دوسری جانب رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر اتحادی پیچھے ہٹے تو حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی آسکتی ہے، میرے خلاف منشیات کیس کو پونے دوسال ہوگئے ہیں اور یہ گواہوں کے بیانات کی کاپیاں نہیں دے سکے، سیاسی انتقام کانشانہ بنانے کیلئے میرے خلاف کیس بنایا گیا، اب جعلی حکمرانوں کے خلاف ان ہی عدالتوں میں مقدمات چلیں گے، تین سال سے چور کا شور مچانے والا چور پکڑا جاچکا ہے، اسرائیلی اور انڈین لابی کی فرموں سے انہوں نے پیسہ لیا اور فارن فنڈنگ کا پیسہ ملک کے خلاف استعمال کیا گیا جب کہ الیکشن کمشن میں اعتراف جرم کرلیا ہے، اب چیف الیکشن کمیشن کے پاس انہیں سزادینے کے سواکوئی آپشن نہیں، چینی، آٹا اور ادویات ملک سے غائب ہوگئی ہیں، یہ چور ٹولہ آٹا چینی اور ادویات چوری کرتا رہا ہے براڈ شیٹ کا مالک بھی چور ہے وہ ان سے ملا ہوا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو چوروں کو بھی لوٹنے والے ہیں، تحریک عدم اعتماد بھی آپشن ہے جو ان کے خلاف لائی جاسکتی ہے، علاوہ ازیں فارن فنڈنگ پر چلنے والی جماعتوں پر ہمیشہ کیلئے پابندی لگائی جائے۔ ادھر احسن اقبال نے کہا ہے حکومت کیخلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کرنا چاہیے، تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی پرانی تجویز ہے۔ (پی ڈی ایم) میں تجویز پر بحث کر کے اتفاق رائے سے فیصلہ کرتے ہیں، اگر بلاول کے پاس تحریک عدم اعتماد کے لیے نمبر ہیں تو ضرور پیش کریں، سینٹ میںنمبر تھے۔ لیکن ہماری تحریک اعتماد کامیاب نہیں ہوئی تھی۔اب ایک ہی راستہ ہے، حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا، جس پر چلنا چاہیے، حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کرنا چاہیے۔ پانامہ بھی فراڈ تھا اور براڈ شیٹ بھی فراڈ ہے، حکومت صرف توجہ ہٹانے کے لیے براڈشیٹ کر رہی ہے۔ مارچ کا مہینہ مارچ کے لیے اچھا ہے۔