وزیراعلیٰ پنجاب کی اعلیٰ کارکردگی

Jan 24, 2022

پنجاب کے لوگ بڑے دل والے ہیں یہاں کے نوجوان محنتی ہیں ۔اگر دیکھا جائے تو باقی صوبوں میںسیاسی بیان بازی پر ہی زیادہ زور لگایا جاتارہا ہے ۔جبکہ پنجابی ہمیشہ کی طرح محنت اور لگن سے دھرتی کو سنوار رہے ہیں۔پنجابی قوم قدیم ترین تہذیب وتمدن رکھتی ہے،یہاں کے لوگ مہمان نوازی اور اچھے سلوک کی وجہ سے ایک خاص شہرت رکھتے ہیں۔اپنے وطن کی حفاظت کے لیے ہر وقت تیار کھڑے نظر آتے ہیں۔پنجا ب کی مخصوص ثقافت،اقدار اور روایات ہی اِسے دنیا منفرد بناتیں ہے،ہماری زبان وثقافت ہماری طاقت ہے جس پر ہمیں فخر ہونا چاہیے۔اپنے پنجابی ہیروز کو سراہنے میں ہمیں کوئی شرمندگی محسوس نہیں ہونی چاہئے بلکہ ان کی بہادری پر فخر کرنا چاہیے جنہوں نے سامراج کا جوانمردی سے مقابلہ کیا۔
چند دن پہلے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپی نے پاکستا ن کے چار صوبوں کے وزراء اعلیٰ کی کارکردگی کے بارے میں نیا سروے جاری کیا ہے۔اس سروے کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار 3سالہ کارکردگی کے لحاظ سے تمام وزرائے اعلیٰ سے آگے ہیں۔سروے کے مطابق پنجاب کے45فیصد رائے دہندگا ن نے کارکردگی کے لحاظ سے سردار عثمان بزدار کو سب سے بہترین وزیراعلیٰ قراردیا ہے-خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان دوسرے،سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ تیسرے اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو چوتھے نمبر پر رہے- خیبر پختونخوا کے41فیصد نے وزیراعلیٰ محمود خان، سندھ کے 38فیصد نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور بلوچستان کے 32فیصد رائے دہندگان نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے حق میں رائے دی-سروے ہوتے رہتے ہیں اور ان کا مقصد مختلف اوقات میں مختلف لوگوں یا حکومتوں کی کارکردگی کے بارے عوامی رائے حاصل کرنا ہی ہوتا ہے ۔ لوگ ایسی سروے روپورٹس کے بارے مختلف رائے رکھتے ہیں ۔کچھ لوگ جنہیں سردار عثمان بزدار کے نام سے چڑ ہے وہ اس سروے سے بالکل خوش نظر نہیں آتے ہیں لیکن آج اگر اس سروے سے ہٹ کے دیکھا جائے تو ایک بات کھل کے سامنے آتی ہے کہ پچھلے تین سالوں میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تعلیم،صحت اور عوامی فلاح کے دوسرے بہت سے منصوبوں کا اجرا ء کر کے اور عوام کی آسانی کے پیش نظر بنیادی ضرورت کی سہولتوں کی فراہمی میں بھی دیگر وزراء اعلیٰ کے مقابلے کہیں زیادہ کام کیا ہے ۔کچھ لوگوں کے خیال میں پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں درست سمت گامزن ہے۔ان تین سالوں میں کورونا وبا نے جس طرح دنیا کو متاثر کیا بالکل ویسے ہی پنجاب کے لوگ بھی اس وبا کے ہاتھوں بے بس نظر آئے۔لیکن اس سب کے باوجود پنجاب کے لوگ اپنی حکومت کے ہر حکم پر عمل کیے جاتے رہے ہیں ۔پنجاب پاکستان میں سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ ہے اس لیے یہاں زیادہ مسائل سامنے آنے کے امکانات ہوتے ہیں لیکن باقی صوبوں کے مقابلہ میں پنجاب اس آفت سے بہتر طور پر عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے کام کرتا نظر آرہا ہے ۔اس نقطے کو سب مانتے ہیں کہ پنجاب میں کرونا کے حوالے سے حکومتی اقدامات بہت حوصلہ افزارہے ہیں۔اس سارے عمل میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار بہت متحرک اور فعال نظر آتے ہیں۔اور دیکھا جائے تو تمام صوبوں کے وزرائے صحت میں پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر  یاسمین راشد سب سے زیادہ متحرک رہی ہیں۔لیکن کچھ لوگوں نے سوچ رکھا ہے  کہ انہوں نے ہر حال میں مخالفت کے رستے پر چلنا ہے۔میں کہتا ہوں کہ پنجاب کے راہنماوں کو دوسرے صوبوں خاص کر سندھ کے لیڈران سے یہ پوچھنا چاہیے کہ وہ ترقیاتی کاموں کے نام پر فنڈز ہڑپ کرکے اپنے عوام کو کب تک احساس محرومی کا شکار رکھیں گے اور پچھلے پانچ عشروں سے مختلف رنگوں سے سندھ پر حکومت کرنے والے پیپلز پارٹی نے  سندھ اور خاص کر لاڑکانہ میں حالات جنوبی پنجاب کے برابر بھی کیوں نہیں کر سکی ہے ۔کیوںسندھ میں آج بھی عوام کی معیار زندگی باقی صوبوں سے نیچے کیوں ہے ۔اب الیکشن کا وقت قریب آرہا ہے تو ایسے میں بہت سے لوگ بہت سے نئے نئے نعروں کے ساتھ میدان میں نکل پڑیں گے ۔لیکن عثمان بزدار صاحب اگر آپ ایسے وقت اپنی کارکردگی پر ہی دھیان رکھتے ہیں تو اگلے الیکشن میں جیت آپ کی پکی ہو سکتی ہے ۔آپ پنجابیو ںکے دل جیتنے کے لیے پنجابی زبان کو سکولوں میں پڑھنے اور دفتر ںمیں پنجابی میں گفتگو کرنے کی روایت شروع کر سکتے ہیں ۔
٭…٭…٭

مزیدخبریں