کراچی (اسپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل ایڈوائزری پینل نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 7 کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی پروٹوکولز جاری کردئیے ہیں، ایونٹ 27 جنوری سے 27 فروری تک کراچی اور لاہور میں کھیلا جائے گا۔پروٹوکولز کی تفصیلات کے مطابق ایونٹ کے شرکاء 20 جنوری سے روم آئسولیشن کا آغاز کریں گے، انہیں کوویڈ 19 کے 2 منفی ٹیسٹ آنے پرمنیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے کی اجازت ہو گی،27 جنوری سے 7 فروری تک ایونٹ کے پہلے مرحلے میں شریک تمام افراد کی چار مرتبہ پی سی آر ٹیسٹنگ کی جائے گی،10 فروری سے 27 فروری تک شرکاء کی سات مرتبہ پی سی آر ٹیسٹنگ کی جائے گی،کسی بھی ٹیسٹ کا رزلٹ مثبت آنے پر مذکورہ فرد کو سات دن کیلئے آئسولیشن میں رکھا جائیگا جس کے اینٹیجن ٹیسٹنگ کا رزلٹ منفی آنے پر اسے دوبارہ منیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے کی اجازت دی جائیگی، انٹیجن ٹیسٹنگ کا رزلٹ مثبت آنے کی صورت میں مذکورہ شخص کو مزید تین روز کے لیے آئسولیشن میں رہنا پڑے گا۔کسی بھی کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف منیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے یا دوبارہ داخلے کے لیے تین روز تک روم آئسولیشن میں رہنا ہوگا۔ انہیں کوویڈ 19 کے دو منفی ٹیسٹ آنے کے بعد ہی منیجڈ ایونٹ اینورینمنٹ میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔ تمام کھلاڑیوں کو صرف اپنے سامان کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف اورمیچ آفیشلز سے ملاقات سے 48 گھنٹے قبل گراؤنڈ اسٹاف میں شامل تمام ارکان کی پی سی آر ٹیسٹنگ کروائی جائے گی۔ ان تمام ارکان کو گراؤنڈ میں ڈیوٹی کے دوران اپنے ناک اور منہ کو ماسک سے ڈھانپنا ہوگا،وارم اپ اور ٹریننگ کے دوران کھلاڑیوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے،ٹاس کے موقع پر سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنا ہوگا،پوسٹ میچ تقریب کے موقع پربھی سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔کوویڈ 19 کیسز مثبت آنے کی صورت میںجن افراد کے کوویڈ 19 ٹیسٹ مثبت آئیں گے اس ٹیم کے ڈاکٹر/ منیجر کو مذکورہ فرد کو فوری طور پر آئسولیشن میں بھیجنا ہوگا،،بی بی آئی ایم کی اجازت کے بغیر قرنطینہ کے دوران کمرے سے باہر نکلنا، بی بی آئی ایم کو بتائے بغیر ببل کے باہر سے کوئی بھی چیزوصول کرنا،بی بی آئی ایم کے استفسار کے باوجود علامات سے آگاہ نہ کرنا،جو علامات ظاہر ہوچکی ہوں ان سے متعلق بی بی آئی ایم کو آگاہ نہ کرنا،کوئی بھی ایسااقدام کرنا جو علامات کو چھپائے یا ٹیسٹ کے نتائج کو تبدیل کر سکتا ہے،کسی ایسے شخص سے ملنا جس میں علامات ظاہر ہوں یا جس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہو،کوویڈ 19 کیسز یاجن افراد میں علامات ظاہر ہوں ان سے متعلق کسی بھی معلومات کا غیرمنظور شدہ افرادسے تبادلہ کرنا ’’شامل ہے ۔ اعلامیہ کے مطابق مندرجہ بالا خلاف ورزیوں پر ٹورنامنٹ کوویڈ 19 منیجمنٹ کمیٹی مندرجہ ذیل پابندیاں عائد کرسکتی ہے،تنبیہ/سرزنش،میچ فیس کا پانچ سے 25 فیصد جرمانہ،میچ فیس کا 25 سے 50 فیصد جرمانہ اور/یا ایک سے پانچ میچز کی پابندی،لیگ سے باہر نکال دینا (بشمول ایکریڈیشن منسوخی) اور پچاس ہزار سے پانچ لاکھ روپے تک کی پنالٹی شامل ہے ۔