پولیس ملازمین کی بحالی کیخلاف زائد المیعاد  اپیل دائر  کرنے پر  سپریم کورٹ  برہم


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے سفارت کار کے گھر ڈکیتی کرنے والے پولیس ملازمین کی بحالی کے خلاف زائد المیعاد اپیل دائر کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت عظمی نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ ڈکیتی میں ملوث پولیس ملازمین کا کیس کیوں مس ہینڈل کیا گیا، ملازمین کی بحالی کے فیصلہ کے خلاف زائد المیعاد اپیل کیوں دائر کی گئی۔  عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد پولیس کے تین ملازمین ڈکیتی میں ملوث تھے۔ پولیس ملازمین نے ڈپلومیٹ کے گھر ڈکیتی کی، ڈپلومیٹ کو استثنی حاصل ہوتا ہے، ملازمین سے ڈپلومیٹ کے گھر ڈکیتی کی ریکوری بھی ہوئی، تینوں ملازمین کو ریگولر انکوائری کے بغیر برطرف کر دیا گیا۔ ملازمین ٹریبونل سے بحال ہوئے تو زائد المعیاد اپیل دائر کی گئی،آئی جی نے ملزم ملازمین کے خلاف ریگولر انکوائری کیوں نہیں کرائی، جسٹس اطہر من اللہ نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ اس معاملہ پر آئی جی پولیس کی جوابدہی بنتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہامحکمہ میں سب آپس میں ملے ہوتے ہیں، ملی بھگت سے زائد المعیاد اپیل دائر کی گئی، ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک جاوید وینس نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ تینوں پولیس ملازمین اب پولیس لائین میں تعینات ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے تین ملازم آصف علی، لال شہباز اور طارق محمود کو ڈکیتی پر2017 ء میں برطرف کیا گیا تھا۔ ملازمین کو فیڈرل سروس ٹربیونل نے بحال کر دیا تھا۔ 
سپریم کورٹ/ برہم

ای پیپر دی نیشن