ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں قیدیوں کا ہنگامہ جلائو  گھیرائو اسلحہ چھین لیا فائرنگ ڈی ایس پی  سمیت متعدد زخمی


گجرات (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں انتظامیہ کے رویہ کے خلاف قیدیوں نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ جلائو گھیرائو کی کارروائی کی۔ اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کی۔ جیل انتظامیہ نے صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے شیلنگ کی۔ ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں ڈی ایس پی‘ دو اہلکار اور متعدد قیدی زخمی ہوگئے۔ تفصیل کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں اچانک بند قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے رویہ اور ایک قیدی پر تشدد کیخلاف ہنگامہ شروع کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کر دی اور جیل کے مختلف اندرونی حصوں میں آگ لگا جلا کر احتجاج شروع کر دیا۔ مشتعل قیدیوں کو روکنے کیلئے جیل انتظامیہ نے پنجاب پولیس کی نفری طلب کی جس پر قیدیوں نے ان پر پتھرائو شروع کر دیا۔ جبکہ جیل میں وقفے وقفے سے جاری فائرنگ سے پولیس اندرونی حصہ میں داخل ہونے کی بجائے بے بس ہو گئی۔ 3گھنٹے سے جاری احتجاج مذاکرات کامیاب نہ ہونے کی اطلاع پر آر پی او گوجرانوالہ انور مسعود مارتھ گجرات جیل پہنچ گئے۔ جہاں پولیس کے ڈنڈا بردار فورس کی خدمات حاصل کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ہنگامہ آرائی سے ایک پولیس آفیسر سمیت متعدد اہلکار و قیدی زخمی ہو گئے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ خوشی محمد کے مطابق بیرک میں ایک قیدی کی جانب سے کپڑے لٹکانے کیلئے کیل دیوار میں لگانے کے شور پر قیدی کو روکا گیا اور توں تکرار پر احتجاج شروع ہوا۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی ہنگامہ آرائی کے دوران ڈی ایس پی سٹی اور دو اہلکار زخمی ہوئے۔ صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے جیل پولیس کی طرف سے شیلنگ کی گئی۔ قیدیوں نے جیل کے ایک حصے پر قبضہ کرکے اہلکاروں سے اسلحہ  چھین لیا۔ قیدیوں نے بیرکوں میں توڑ پھوڑ کی۔ گوداموں اور بیرکوں کو آگ بھی لگا دی۔ پولیس کا کہنا  ہے کہ ریسکیو ٹیم اور پولیس نے ڈسٹرکٹ جیل کو حصار میں لے رکھا ہے۔ قیدیوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے آر پی او گوجرانوالہ جیل  پہنچ گئے ہیں۔ ادھر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گجرات جیل میں قیدیوں کی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر گجرات اور آر پی او کو ہنگامہ آرائی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے ذمہ دار قیدیوں کا تعین کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
گجرات جیل؍ ہنگامہ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...