اسمبلی کو گالیاں  دینے والے واپسی کیلئے مرے جا رہے ہیں : خواجہ آصف


اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلی کی تقرری ایک پراسیس مکمل ہونے کے بعد ہوئی ہے، الیکشن کمشن کا یہ فیصلہ کسی فورم پر چیلنج نہیں ہوسکتا، قومی اسمبلی کو گالیاں دینے والے اس میں واپسی کیلئے مرے جا رہے ہیں کوئی بھی ادارہ عمران خان کے خلاف فیصلوں کی قیمت ادا نہیں کرے گا، عمران خان کی قیادت میں جو پی ٹی آئی الیکشن کمشنر کو گالیاں دیتی تھی آج وہ انصاف کے لئے ان کے دروازے پر ایڑیاں رگڑ رہی ہے، عمران خان کا امریکا، اسٹبیلشمنٹ مخالف بیانیہ دم توڑ گیا، ایک ہی بیانیہ ہے کہ اللہ دا واسطہ اقتدار دلوا دو۔ وہ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ محسن نقوی کو نگران وزیر اعلی پنجاب کا حلف اٹھانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ،ان کی نگرانی میں پنجاب میں الیکشن کا شفاف اور غیر جانبدارانہ انعقاد ہوگا،  پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نامزدگی پر اعتراض کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کی جانب سے آنے والے ناموں میں کوئی اچھا یا مناسب نام نہیں تھا، اس وجہ سے انہیں سبکی اٹھانی پڑی، پی ٹی آئی کا اعتراض صرف روند ڈالنے والی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کا نام پر نیب کے کیس میں پلی بارگین کی بات کی جارہی ہے، نیب کے ایک کیس میں ملزم جو تھے ان سے محسن نقوی نے قرض لیا تھا۔ ایک خط کو بنیاد بنا کر پلی بارگین میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک ناکام منصوبہ ہے جو دوبارہ اپنے آپ کو سیاست میں لانا چاہتے ہیں، اگر تاریخی طور پر دیکھیں تو عمران خان جب بھی ایم این اے بنے تو استعفے دیئے، ایک طرف آٹھ آٹھ سیٹوں پر الیکشن لڑتے ہیں پھر استعفی اور پھر الیکشن لڑے گا۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ استعفوں کے بعد بھی ایک سال تک عمران خان اور ان کے ساتھی مراعات لیتے رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ان کے اتحادی عدالت میں جاتے ہیں تو ہمارے وکلا بھی تیار ہیں، ان کی سڑکوں کی تحریک میں 25 سو افراد سے زائد نہیں، وہاں پر وہ کچھ نہیں کرسکتے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، جو بھی ہمارے پاس قابلیت، قوت اور صلاحیت ہے اس کی ذمہ دار ریاست کے طو ر پر حفاظت بھی کرسکتے ہیں اور کرتے رہیں گے، ہمارے پاس آپشن تھا کہ فوری طور پر الیکشن میں جاتے اور پانچ سال کا مینڈیٹ لیکر دوبارہ آجاتے لیکن نگران حکومت میں پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا، آئی ایم ایف نے نگران حکومت کے پاس نہیں آنا تھا اسی لئے ملک کی باگ ڈور سنبھالی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ن کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو ہے،آئندہ الیکشن میں اسی بیانیے کو آگے لیکر چلیں گے، ووٹ کو عزت دو آئین کا حصہ ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی کلچر کے اندر افواہیں سرایت کرچکی ہیں، موجودہ صورتحال میں آئین اور قانون کے تابع اقداما ت ہوں گے ، پاکستان مسلم لیگ ن نے الیکشن کی تیاریاں شروع کردیں ہیں، الیکشن بورڈ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ہم نے نہیں نکالا وہ خود بڑھکیں مارتے ہوئے اسمبلی سے باہر نکلے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی ایک انچ زمین دہشت گردوں کے پاس نہیں ہے، ہمارے ہمسایوں کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ، افغانستان کے سلسلے میں پچھلے چالیس سال سے ہماری سرزمین ان کے لئے شہریوں کے لئے پناہ گاہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مقامی حکومتوں کو مکمل اختیارات ملنے چاہیے، تعلیم سمیت دیگر شعبے مقامی حکومتوں کے پاس ہونے چاہئیں۔
خواجہ آصف 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...