بدگمانی کرنیوالے خود کو پاکیزہ سمجھتے ، مولانا عمران عطاری

کراچی (اسٹاف رپورٹر)دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری نے کہا ہے کہ کامیاب ہونا کمال نہیں کامیابی کو برقرر رکھنا کمال ہے ۔جیتتے تو لوگ ہیں مگر یاد انہیں رکھا جاتا ہے جوبار بار جیتتے ہیں ۔دنیا میں وہی لوگ آگے جاتے ہیں جو خود کو ملنے والے ٹائٹل کا دفاع کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داران و دیگر اسٹاف کے درمیان ہونے والے سیشن میں بیان کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے دل میں بد گمانی آتی ہے تو اس کا اظہار کسی اور پر نہ کیا جائے بلکہ اللہ پاک سے اس کے خاتمہ کی دعا مانگیں ،یہ بد گمانی اندر کی گندگی ہے یہ باہر نہ نکلنے پائے ،اس سے ادارے کی ساکھ پر بھی منفی اثرات رونما ہوتے ہیں ،بدگمانی کرنے والا خود بھی بے سکون اور بے چین رہتا ہے
 اور دوسروں کا سکون بھی برباد کرنے کی کوشش کرتا ہے ،بدگمانی کرنے والے خود کو پاکیزہ تصور کرتے ہیں ،ان کی نظر میں صرف وہی درست ہوتے ہیں باقی لوگوں میں انہیں خامیاں نظر آتی ہیں ۔ نگران شوریٰ نے کہا کہ یہاں کسی کو گناہ کرتا دیکھ کر کوئی ٹوک دے تو برا لگ بھی جاتا ہے ،کوئی قصور وار ٹھہرا ئے تو اچھا نہیں لگتا مگر ذرا غور کریں جب قیامت کا سخت ترین دن ہوگا اس وقت اللہ نے سب کے سامنے ہمارے گناہ ظاہر فرمادیئے تو کتنی مشکل ہوجائے گی ،یہاں توبات بنائی جاسکتی ہے وہاں اقرار کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا ،وہ مالک تو سب کچھ جانتا ہے وہاں تو انسان کے اپنے اعضاء اس کیخلاف گواہی دینگے ۔ مولانا محمد عمران عطاری نے کہا کہ آج ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی اصلاح کا سامان کرتے رہیں ،بالکل اسی طرح جس طرح روزانہ گھر کی صفائی ہوتی ہے اسی طرح ہمیں بھی اپنے کردار اور سوچوں کو ستھرا بنانے کی ضرورت رہتی ہے ،ہم جس طرح اپنے کپڑوں کو دھوتے ہیں ،اپنے استعمال کی اشیاء کو صاف کرتے ہیں اسی طرح ہمیں اپنے کردار کو بھی صاف کرتے رہنے کی ضرورت ہے ،اس کیلئے اچھی صحبت اور درس وبیان ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محض نیک دکھنے کیلئے نہیں بلکہ نیک بننے کیلئے جئیں ،اپنے دل کو اس کی غذا فراہم کریں ۔ یادرکھیں علم وحکمت کی باتیں اگر تین دن تک نہ سنی جائیں تو دل مرجاتے ہیں اور جن کے دل مرجائیں پھر ان کا دل نیکی کی طرف مائل نہیں ہوتا۔ سیشن کے دوران سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے اسٹاف میں سرٹیفکیٹ بھی دیئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن