کراچی (اسٹاف رپورٹر)ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر مزمل ایوب ٹھاکر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی قیادت بیس کیمپ کا کردار ادا کرے۔ 5اگست 2019 کے بعد صورتحال خوفناک حدتک خراب ہوچکی ہے۔ پاکستانی سیاسی و مذہبی قیادت کشمیر ایشو پر مشترکہ حکمت عملی بنائے ، مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی مظام کے باجود اپنی جدو جہد آزادی کو جاری رکھا ہوا ہے، کشمیری کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں علامہ اقبال اور محمد علی جناح کے پاکستان کے ساتھ وفادار ہیں ،ہم اس پاکستان کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور شہادت کے لئے تیار ہیں ،میرے والد کو جلا وطن کیا گیا،ہم پر دہشتگردی کے مقدمات درج کئے سوچیں کشمیر میں کیا ہورہا ہوگا مقبوضہ کشمیر میں صرف اور صرف سرکاری کی بات کرنا ہوتی ہے ، ہندوستان کا میڈیا بھی بک چکا ہے،سچ بولنے والے صحافی جیلوں میں ہیں ،آصف ڈار چار سال سے جیل میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی شام کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں کیا۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی ، سیکریٹری شعیب احمد، شیخ محمد طلحہ اور دیگر بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر مزمل ٹھاکر نے کہا کہ جو لوگ اقوام متحدہ کو معلومات فراہم کرتے تھے ، اب وہ جیل میں ہیں ،ہم پاکستان کے نام پر شہید ہوتے ہیں ،جب ہم کہتے ہیں یہ تو کشمیر سے سوال اٹھتا ہے کہ وہ لوگ بھی کیا یہ چاہتے ہیں ،سرکار سرپرستی میں ریپ اور دہشتگردی ہوتی ہے،ہم شہید ہوتے ہیں کیا آپکے بھی یہی جذبات ہیں؟ ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں اقبال اور جناح کے پاکستان کے ساتھ وفادار ہیں ،ہم اس پاکستان کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور شہادت کے لئے تیار ہیں ،عوام 1980اور 1990میں تیار تھی اور معلومات رکھتی تھی ،کشمیر میں حالات بد سے بدتر ہورہے ہیں،نا ممکن ہے کہ صورتحال ٹھیک ہوجائے۔ اکھنڈ بھارت پہلے وہاں کے مسلمانوں کو تباہ کرے گا ،اکھنڈ بھارت ہٹلر سے بھی زیادہ خطرناک ہے ،انڈیا اپنے لوگوں کے ساتھ کیا کر رہا ہے ؟ اکھنڈ بھارت میں، نیپال سے لیکر مکہ تک کا دعوی ہے۔ بھارتی انتہا پسندوں کا دعوی ہے مکہ مکرمہ کو مکیش مہادیو ٹیمپل بنانا اکھنڈ بھارت کا حصہ ہے۔ اس صورت حال میں آپ لوگ کشمیر کیسے پاکستان بنے گا؟ راستے اور آزادی کے بارے میں بتائیں گے؟ شہادت بھی حاصل کرنا ہوئی تو حاصل کریں گے لیکن اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ ڈاکٹر مزمل ٹھاکر نے کہا کہ کشمیری عوام 1980اور 1990میں تیار تھی اور معلومات رکھتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی قیادت بیس کیمپ کا کردار ادا کرکے 5اگست 2019 کے بعد صورتحال خوفناک حدتک خراب ہوچکی ہے۔