صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ تعلیم انسانی ترقی کا ایک اہم عنصر اور پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے، تعلیم کا کسی بھی ملک کی معاشی اور سماجی ترقی سے گہرا تعلق ہے،جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نوجوانوں کو باعزت روزگار حاصل کرنے کے قابل بنائیں گے ، انہیں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق قابل قدر مہارتیں فراہم کریں گے اور نظام ِ تعلیم میں بہتری لائیں گے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار عالمی یوم تعلیم کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا ۔صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انسانی وسائل میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کے بغیر کوئی بھی ملک پائیدار اقتصادی ترقی حاصل نہیں کرسکتا، شرح خواندگی تعلیم کی سطح کو ماپنے کا ایک اہم اشاریہ ہے اور شرح ِخواندگی میں اضافے کا خوشحالی کے دیگر اہم اشاریوں پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تعلیم وسیع تر معنوں میں افراد اور اداروں کی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہے اور اقتصادی، سماجی، ثقافتی، اور آبادیاتی تبدیلیوں اور قومی ترقی میں بھی تیزی لاتی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تعلیم ترقی کا ایک طاقتور محرک ہے اور غربت کم کرنے اور صحت، صنفی مساوات، امن اور استحکام یقینی بنانے کے موثر ترین ذرائع میں سے ایک ہے، تعلیم کے آمدنی پر بڑے اور مستقل اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ مساوات اور شمولیت یقینی بنانے کیلئے بھی سب سے اہم عنصر ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم افراد کے لئے روزگار اور صحت میں بہتری اور غربت میں کمی کا باعث بنتی ہے، معاشروں میں تعلیم کی بدولت طویل مدتی اقتصادی ترقی، جدت اور اختراعات فروغ پاتی ہیں، ادارے مضبوط ہوتے ہیں اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح پاکستان کے تعلیمی نظام کو تمام قومی مقاصد کے حصول کیلئے ایک اہم محرک تصور کرتے تھے، کراچی میں ہونے والی پہلی قومی تعلیمی کانفرنس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ نظام ِتعلیم پاکستان کی قومی امنگوں کے مطابق کام کرے گا اور اس کا پاکستانی عوام کی ضروریات سے حقیقی معنوں میں تعلق ہوگا۔صدر مملکت نے کہا کہ اس وقت نوجوان نسل اپنے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہے اور بہت سے نوجوان ترقی یافتہ ممالک میں ایک روشن اور خوشحال مستقبل کی خاطر پاکستان کو چھوڑ رہے ہیں، ہمیں ان کو قابل قدر تعلیم فراہم کرنے اور اپنے کیرئیر میں سبقت حاصل کرنے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں سکول سے باہر بچوں کے داخلوں میں اضافے پر بھی توجہ دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام بچوں کو سکولوں تک رسائی فراہم کر کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کے تحت شرح خواندگی میں اضافہ کرنے کا عزم کرتا ہے، ہم اس بات کا بھی عہد کرتے ہیں کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نوجوانوں کو باعزت روزگار حاصل کرنے کے قابل بنائیں گے ، انہیں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق قابل قدر مہارتیں فراہم کریں گے اور نظام ِ تعلیم میں بہتری لائیں گے۔