اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو انتخابی عذرداری کیس میں طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا قاسم سوری ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، کیوں نہ آئین شکنی کی کارروائی کا حکم دیا جائے۔تفصیلات کے مطابق انتخابی عذرداری کیس میں سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کو طلب کرلیا۔عدالت نے قاسم سوری کو اپنے دستخط کے ساتھ خود جواب جمع کرانیکی ہدایت کرتے ہوئے رجسٹرارسپریم کورٹ سے بھی جواب طلب کرلیا۔چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے قاسم سوری ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، قاسم سوری پر کیوں نہ آئین شکنی کی کارروائی کا حکم دیا جائے۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا تھا کہ جس نے بھی آئین کی خلاف ورزی کی اسے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، یہ نہیں ہوسکتا کہ عہدہ انجوائے کیا اورچلے گئے، اگرسپریم کورٹ استعمال ہورہی تھی توہم اس غلطی کی تصحیح کرنا جانتے ہیں، اگرکچھ غلط ہوا تھا تو دو ہزاراٹھارہ کا پورا الیکشن نکال کردیکھیں گے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکم امتناع لینے کے بعد مقدمہ سماعت کیلئے مقرر ہی نہیں کرنے دیا گیا، سپریم کورٹ کے اندرونی سسٹم کیساتھ ہیراپھیری کی گئی، جس پروکیل نعیم بخاری نے بتایا کہ قاسم سوری کا مقدمہ دیگر کیسز کیساتھ عدالت نے یکجا کر دیا تھا۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پوچھا کونسا مقدمہ لگنا ہے کونسا نہیں سپریم کورٹ میں پہنچنے والے لمبے ہاتھ ختم کر رہے ہیں، مقدمات کیسے یکجا کرائے جاتے ہیں معلوم ہے 1982 سے وکیل ہوں۔وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ میں 1972 سے ہائیکورٹ کا وکیل ہوں کبھی کوئی مقدمہ فکس نہیں کرایا تو چیف جسٹس نے کہا کہ مقدمہ کیسے یکجا ہوا اور اتنا عرصہ مقرر کیوں نہ ہوا اپنی انکوائری بھی کریں گے۔چیف جسٹس نے نعیم بخاری سے مکالمے میں کہا کہ اس ادارے کی تباہی آپ کی بھی تباہی ہے تو نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ آپ مجھ سے خفا ہو رہے ہیں یا سسٹم سے ؟جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہم خود سے بھی خفا ہو رہے ہیں ہمارے ادارے کے اندر ہیراپھیری ہوئی، ہم اعتراف کر رہے ہیں آپ بھی اعتراف کر لیں، میں 1982 سے قانون کی پریکٹس کر رہا ہوں سب پتہ ہے۔نعیم بخاری نے جواب دیا کہ میں 1972 سے قانون کی پریکٹس کر رہا ہوں، آپ اگر کہہ رہے ہیں میں مقدمات مرضی سے فکس کرواتا ہوں توسختی سے تردیدکرتاہوں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ جو ہاتھ سپریم کورٹ میں گھس آئے ہیں فلاں کیس لگے فلاں نہیں یہ ہم روکیں گے۔وکیل نے مزید کہا کہ یہ کیس 2020 میں دوسرے مقدمات کیساتھ لگا تھا، چیف جسٹس نے سوال کیا دوسرے مقدمات کے ساتھ کیوں لگا تھا؟ تو نعیم بخاری نے جواب دیا کہ یہ میرا کام نہیں ہے عدالت کا کام ہے۔چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ہم اندرونی انکوائری بھی کروائیں گے۔قاسم سوری کا کیس مقرر نہ ہونے اوراسٹیبرقراررہنیپررجسٹرار کو نوٹس جاری سپریم کورٹ نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے 3 ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے قاسم خان سوری کے حریف لشکری رئیسانی کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔قاسم سوری کی این اے 265 میں دوبارہ الیکشن کے فیصلے کیخلاف اپیل پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سماعت کا حکمنامہ بھی لکھوا دیا۔جس میں کہا این اے 265 میں نئے الیکشن کے آرڈر پر اسٹے لیا گیا، الیکشن معاملات میں فیصلے جلد ہونے چاہئیں کیونکہ اسمبلی کی مدت مقرر ہے،اسٹے آرڈر کی آڑ میں بیٹھے رہنا مخالف فریق سے زیادتی ہے، کیس کی سماعت ایک ماہ بعد دوبارہ ہو گی۔
قاسم سوری آئینی بحران کی وجہ بنے، کیوں نہ آئین شکنی کی کارروائی کی جائے: چیف جسٹس
Jan 24, 2024