پاک چین دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

عوامی جمہوریہ چین کے نائب وزیر خارجہ مسٹر سن ویڈونگ نے اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور جی ایچ کیو راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دفاع اور جدیدٹیکنالوجیز سمیت پاکستان اور چین کے مابین تعاون مثالی ہے۔دونوں ممالک کو ایک جیسے خصوصی طور پر دفاع کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔دونوں ممالک کے بھارت کے حوالے سے جغرافیائی تنازعات بھی کم و بیش ایک جیسے ہیں۔دفاع کے حوالے سے پاکستان اور چین ایک دوسرے پر انحصار بھی کرتے ہیں۔علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی دنیا معترف رہی ہے جس میں چین سر فہرست ہے۔چینی نائب وزیر خارجہ نے آرمی چیف کیساتھ ملاقات میں اس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین ہر موسم کے سٹریٹیجک شراکت دار ہیں۔ علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششیں قابلِ قدر ہیں۔پاکستان اور چین کے بہت سے مفادات سانجھے ہیں۔دونوں ایک دوسرے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خلوص کے ساتھ کوشاں رہے ہیں۔دشمن قوتوں کی طرف سے دونوں دوست ممالک کیتعلقات میں رخنہ ڈالنے کی ہر ممکن سازش کی گئی لیکن یہ سازشیں پاکستان اور چین کے ایک دوسرے پر اٹوٹ اعتماد کی وجہ سے ناکامی سے دوچار ہوتی رہیں۔خصوصی طور پہ بھارت کی طرف سے سی پیک کو ناکامی سے دو چار کرنے کی ہر ممکن سازش رچائی گئی۔ اس حوالے سے اس نے دیگر کئی ممالک کو بھی اپنے ساتھ شامل کیا۔چین کے  پاکستان میں موجود مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے کئی باردہشت گردی کرائی گئی۔اس کا مطمح نظر سی پیک منصوبے کو ثبوتاژ کرنا تھا جو ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے پاکستان کی لائف لائن بن چکا ہے۔چین کے تعاون سے پاکستان میں جدید لڑاکا طیاروں کی تیاری بھی جاری ہے جس کے باعث پاکستان کا دفاع مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے۔ دشمن قوتوں کے لئے یہ بھی قابل قبول نہیں ہے۔ لہٰذا پاکستان اور چین کو مشترکہ دشمن سے ہمہ وقت چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن