شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان کے بیان پر ’’کہ ہمیں وہاں مت دھکیلیں جہاں سے واپسی ممکن نہ رہے‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کا بیان عمران کی ہدایت اور سوچ و فکر کا عکاس ہے یہ وہی عمران خان ہے جو اقتدار کھونے کے بعد کہتا تھا کہ مجھے نکال کر ان کو لانے سے بہتر تھا کہ پاکستان پر ایٹم بم گرا دیتے میں نہیں تو پاکستان تین حصوں میں تقسیم ہو جائے گا اور فوج کمزور ہو جائے گی اور اپنے وزرائے خزانہ کو کہتا تھا کہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے انکاری ہو جاؤ ایسی منفی سوچ و فکر رکھنے والے خود غرض عمران کے حواری کے پی کے میں پشتو میں تقریریں کرتے ہوئے ہر مقرر بنگلا دیش اور 1971ء کے حوالے دے رہا ہے۔ یہ کیسے منفی اشارے ہیں کہ ہم نہیں تو کچھ بھی نہیں نعوذ بااللہ۔ اختر ڈار نے کہا کہ پاکستان میں کھیلے جانے والا سیاسی کھیل متعدد بار دہرایا جا رہا ہے جبکہ ہر بار کردار مختلف ہوتے ہیں۔