لاہور (خبرنگار) لاہور بار ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر منیر حسین بھٹی نے کہا ہے کہ عدالتوں کی تقسیم کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن واپس لینے تک ججوں کو کمرہ عدالت میں نہیں بیٹھنے دیں گے۔ کل تک کا موقع اور وقت دونوں دیئے جا رہے ہیں۔ عدالتوں کی تقسیم کے حوالے سے نوٹیفکیشن واپس لیا جائے ورنہ ہائی کورٹ کی بھی تالہ بندی کر دی جائے گی۔ وہ گذشتہ روز ایوان عدل میں لاہور بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہائوس کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر لاہور بار ایسوسی ایشن کی کابینہ سیکرٹری جنرل رانا نعیم طاہر، سیکرٹری رائو تحسین شریف، سینئر نائب صدر نثار اکبر بھٹی، نائب صدر رانا عمران سرور، نائب صدر کینٹ کچہری وارث علی گجر سمیت وکلاء کی بڑی تعداد نے اجلاس میں شرکت کی اور لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے عدالتوں کی تقسیم کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کو تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے جسے وکلاء کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ اجلاس میں ایجنڈا سول اور فیملی کورٹس کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی کو منسوخ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کی تقسیم نامنظور ہے۔ کل سے کوئی جج کسی عدالت میں نہیں بیٹھے گا۔ تمام بار ایسوسی ایک ہیں۔ کل سے تمام بار کونسلز پورے پنجاب میں ہڑتال ہو گی۔ جمعرات کے روز ہائیکورٹ کی تالہ بندی ہو گی۔ جسٹس امیر بھٹی کے خلاف ریفرنس دائر کریں گے۔ جنرل ہائوس کے اجلاس سے دیگر شرکاء نے بھی خطابات کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ لگاتار ہڑتالیں چلنے کے باوجود وکلا کی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔ وکلا کو اتحاد دکھانا ہو گا۔ پاکستان بار کونسل ، پنجاب بار کونسل ہم وکلا ایک پیج پر ہیں۔ بغیر مشاورت کے کچھ بھی ممکن نہیں ہوتا۔ اگر اس نوٹیفکیشن کو واپس نہ لیا گیا تو مزاحمت ہو گی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال اور تالہ بندی پر بھی آپ کو سمجھ نہیں آئی اب پورے پنجاب اور پاکستان میں ہڑتال ہو گی۔