ایف بی آر کا ”اعدادوشمار سکینڈل“خاور خورشید بٹ کو عہدہ سے ہٹانے کا فیصلہ ‘ سلمان صدیق آڈیٹر جنرل یا صدر کے پرنسپل سیکرٹری بن جائینگے

Jul 24, 2011

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کے ”اعداد و شمار ہیرپھیر سکینڈل“ میں دبا¶ سے نکلنے کے لئے ممبر لینڈ ریوینیو خاور خورشید بٹ کو عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے تاہم چیئرمین ایف بی آر سلمان صدیق ممکنہ طور پر اس سکینڈل سے متاثر ہوئے بغیر ”آڈیٹر جنرل آف پاکستان“ یا صدر کے پرنسپل سیکرٹری کا عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ نئے چیئرمین ایف بی آر کے لئے اس وقت تین نام زیرغور ہیں جن میں سے کسی کا بھی تعلق کسٹمز یا ان لینڈ ریونیو گروپ سے نہیں۔ ایف بی آر کا ”اعداد و شمار ہیر پھیر سکینڈل“ آئی ایم ایف کی طرف سے بجٹ خسارہ کے ہدف کے بار بار شک سے بھرے استفارات کے بعد سامنے آیا تاہم ایف بی آر کو اس وقت سچ اگلنے پر مجبور ہونا پڑا جب شاہد حفیظ کاردار نے شرح سود کم کرنے کا حکومتی دبا¶ مسترد کرنے کے بعد متعدد دوسری وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیدیا۔ سٹیٹ بینک کے ایف بی آر کے ریوینیو کے حوالے سے حتمی اعداد و شمار سامنے آئے۔ وزارت خزانہ‘ ایف بی آر اور دوسرے ذرائع سے ملنے والی معلومات سے سامنے آیا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے خود ذرائع ابلاغ کو درست اعداد و شمار لیک کئے گئے اور بتایا گیا کہ 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں اسے 38 بلین روپے کا شارٹ فال ہوا۔ یہ غلطی سیلز ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والے ریونیو میں ری فنڈ کا عنصر شامل کرنے کی وجہ سے ہوئی۔ سلمان صدیق نے پریس کانفرنس میں د عویٰ کیا تھا کہ ایف بی آر نے 1588 بلین روپے کے ہدف کے مقابلہ میں 1590 بلین روپے کا ریوینیو ہدف حاصل کرلیا ہے جبکہ ابھی اس میں مزید اضافہ ہو گا۔ اس وقت بھی ایف بی آر ریوینیو 1590 بلین پر شک کا اظہار کیا گیا تھا۔ ایف بی آر کے ایک ذریعہ سے جب اس سکینڈل کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ ”بلینڈر“ ہو گیا ہے۔ اس میں ممبران لینڈ ریوینیو خاور خورشید بٹ جنہوں نے چند ماہ کے بعد ریٹائر ہونا ہے کی ذمہ داری زیادہ بنتی ہے تاہم چیئرمین ایف بی آر چونکہ تکنیکی امور کی مہارت نہیں رکھتے تو اس لئے انہیں جو بتایا گیا وہ انہوں نے حکومت اور ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا۔
خاور خورشید
مزیدخبریں