اسلام آباد (ثناءنیوز) قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق صدارتی ریگولیشن کے مسودے کی نقول تجاویز کےلئے گورنر خیبر پی کے، وزارت سرحدی امور و ریاستیں اور فاٹا سیکرٹریٹ سمیت تمام شراکت داروں کو بھجوا دی گئیں ہیں۔ مقامی حکومت کے مجوزہ قانون کے تحت قبائلی ایجنسیوں کو ٹاﺅنز میں تقسیم کر کے لوکل کونسلیں قائم کی جائیں گی۔ حکومتی اتحادی عوامی نیشنل پارٹی نے فاٹا میں لوکل گورنمنٹ کا نظام تعارف کروانے کی حمایت کر دی ہے۔ بیشتر قبائلی ارکان پارلیمنٹ بھی قبائلی علاقوں میں بلدیاتی اداروں کے قیام کے حامی ہیں تاہم کونسلوں میں 25 فیصد نامزدگیوں کے اختیار کی مخالفت کی گئی ہے۔ صدارتی ترجمان سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے بتایا کہ مجوزہ بلدیاتی نظام کی دستاویز کی کاپیاں گورنر خیبر پی کے سمیت تمام شراکت داروں کو بھجوادی گئیں ہیں۔ 10 روز میں شراکت داروں سے اپنی تجاویز سے آگاہ کرنے کے بارے میں کہا گیا ہے۔ اسی طرح مجوزہ مسودے کی کاپیاں سول سوسائٹی کو بھجوا دئیں گئیں ہیں توقع ہے تمام شرکت دار بروقت اپنی تجاویز سے حکومت کو آگاہ کر دیں گے۔
اے این پی نے بھی فاٹا میں لوکل گورنمنٹ نظام کی حمایت کر دی
Jul 24, 2012