گرمی میں 10 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ‘ کاروبار ٹھپ‘ نارنگ منڈی میں مظاہرہ

Jul 24, 2013

لاہور (نامہ نگاران+ ایجنسیاں) لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا، کئی شہروں اور دیہات میں گرمی کے دوران 10سے 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر لوگ بلبلا اٹھے اور سراپا احتجاج بنے رہے۔ کئی علاقوں میں سحر اور افطار کے وقت بھی بجلی غائب رہی جس پر روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ کئی شہروں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی۔ نارنگ منڈی میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ بٹگرام میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے ٹائر جلاکر شارع ریشم بلاک کر دی، ملک میں بجلی کا شارٹ فال 3500میگاواٹ رہا۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق رمضان المبارک میں بھی لوڈشیڈنگ کا مجموعی دورانیہ 10گھنٹوں سے کم نہ ہو سکا۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق سرگودھا اور گردونواح میں سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ پر قابو نہیں پایا جا سکا جس سے روزہ داروں کےلئے مشکلات بڑھ گئیں جبکہ سرگودھا اور گردونواح میں 8 سے 10 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ عارف والا سے نامہ نگار کے مطابق 18تا 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہر اور اسکے مضافاتی علاقوں پنڈی بھٹیاں، جلالپور بھٹیاں، سکھیکی، کالیکی منڈی، ونیکے تارڑ سمیت تمام چھوٹے بڑے دیہات اور قصبات میںبجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ حکومت کی جانب سے سحر، افطار اور تراویح کے اوقات میں بجلی بند نہ کرنے کے اعلانات کے باوجود انہیں اوقات میں بجلی بندش سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہری علاقوں میں 12سے 14جبکہ دیہی علاقوں میں اب بھی 14سے 16گھنٹے کی ہونے والی لوڈشیڈنگ سے کاروبار شدید متاثر ہو کر رہ گیا ہے۔ دوسری جانب بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاٹن پاور لومز فیکٹریوں سمیت دیگر سمال انڈسٹریز کے مزدور بھی بے روزگار ہو گئے ہیں۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق عین سحری، افطاری اور نماز تراویح کے دوران بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ ہونے پر شہریوں نے سابق سٹی ناظم غلام عباس گجر اور اعظم باجوہ کی قیادت میں واپڈا کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بتایا کہ سحری کے وقت تین بجے سے ساڑھے تین بجے تک افطاری کے وقت پونے سات سے ساڑھے سات بجے تک اور نماز تراویح کے وقت رات نو بجے سے ساڑھے نو بجے تک لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ جان بوجھ کر ان اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق قصور اور اس کے گردونواح میں سحری اور افطاری کے وقت بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پھر سے شروع ہو گئی اور اس کے علاوہ گیس بھی سحری و افطاری کے دوران غائب ہو جاتی ہے جس پر شہری بلبلا اٹھے۔ روزہ داروں کو سحری اور افطاری کے اوقات میں کھانا تیار کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر کے کچھ علاقوں میں 6گھنٹے جبکہ کچھ علاقوں میں 10سے 16گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ سحری اور افطاری کے اوقات میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی سے روزے داروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اے این این کے مطابق جنوبی پنجاب کے علاقوں میں 14سے 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ لاہور کے علاقے شجاع آباد اور گردونواح میں 18گھنٹے کی اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ باقی بچ جانے والے 6گھنٹے کم وولٹیج اور ٹرپنگ کی نظر ہو جاتے ہیں۔ فیصل آباد میں بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا حرام کر دیا۔

مزیدخبریں