نالہ ڈیک، راوی میں سیلاب سے مریدکے، نارنگ منڈی کے درجنوں دیہات ڈوب گئے

Jul 24, 2013

مریدکے+نارنگ منڈی+چونڈہ (نامہ نگاران) مریدکے میں نالہ ڈیک اور نارنگ منڈی میں دریائے راوی میں سیلاب آنے سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔ تفصیلات کے مطابق مریدکے میں نالہ ڈیک میں شدید طغیانی کے باعث درجنوں دیہات زیر آب آنے سے ہزاروں ایکڑ رقبہ پر فصل دھان تباہ ہوگئی۔ متاثرہ دیہات رتن پورہ، سروں، قرشی ایریا، لائہڑے، کوٹ سراں، جوڑا، راجپوتاں، مونگنانوالہ شامل ہیں، میں نالہ ڈیک کے اطراف آباد کسانوںکے گھروں میں دھان کی فصل تباہ ہونے پر پریشانی کا عالم دیکھنے کو ملا۔ کسانوں چودھری عامر گجر، چودھری رحمت علی، ملک محمد عارف نے نوائے وقت کو بتایا کہ ہرسال نالہ ڈیک میں طغیانی کے سبب ہماری تیار فصل دھان تباہ و برباد ہو جاتی ہے۔ مگر حکومت ہمیں طفل تسلی دینے کے سوا کچھ نہیں کرتی انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سروے کروا کر اس علاقہ کو آفت زدہ قرار دے اور ہمارے ہونے والے نقصان کا ازالہ بھی کرے۔ ادھر نارنگ منڈی میں دریائے راوی میں نچلے درجے کے سیلاب ہونے کے باعث نارنگ منڈی کے سرحدی علاقہ شتاب گڑھ رمیدیاں اور چاجوگل کا سینکڑوں ایکڑ زرعی رقبہ زیر آب آ چکا ہے اور دھان کی فصل مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکی ہے یہاں 2 سے3 فٹ تک پانی رواں دواں ہے۔ ادھر بستی عیسائیاں منڈیالی لونگ والا پرانا میانی وغیرہ دیہات میں راوی کی تند و تیز لہریں بڑی تیزی سے لہراتے کھیتوں کو نگل رہی ہیں کٹاﺅ کے خوفناک عمل سے روزانہ پانچ سے سات ایکڑ رقبہ راوی کی نذر ہو رہا ہے اور چند یوم میں کئی پھلوں سے لدے باغات بھی ملیامیٹ ہو چکے ہیں تاہم افسوسناک صورتحال کے باوجود تاحال کوئی حکومتی نمائندہ متاثرہ علاقہ میں نہیں پہنچا۔علاوہ ازیں صوبائی وزیر آبپاشی مےاں ےاورزمان نے پروٹوکول کے ساتھ چونڈہ کے سیلاب زدہ چہور، چک مچھانہ اور جبوکے کا دورہ کیا۔سفید لباس میں ملبوس صوبائی وزیر نے گاڑی سے اترنے سے بھی انکار کردیا۔سیلا ب متاثرین کے احتجاج پر گاڑی سے اترے لیکن متاثرین سے اینٹیں منگوا کر اپنے لیے راستہ بنوایا۔سیلاب سے متاثرہ افراد اس وقت ششدر رہ گئے جب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ سیلاب کا پانی باعث زحمت نہیں بلکہ باعث رحمت ہے اور یہاں کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ ان کے علاقے میں سیلاب کا پانی آرہا ہے۔کیونکہ ہمارے علاقے میں تو لوگ پانی کو ترستے ہیں اس لیے سیلاب کوئی پریشانی کی بات نہیں۔صوبائی وزیر کے اس حیران کن بیان پر متاثرین سیلاب نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھر باراور مال مویشی سیلاب کی نذر ہوگئے ہیں اور سینکڑوں ایکڑ دھان کی فصل تباہ ہوچکی لیکن صوبائی وزیر نے ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے نمک چھڑکا ہے۔ بعدازاں صوبائی وزیر بیان بازی کے بعد امداد کا اعلان کئے بغیر واپس چلے گئے۔

مزیدخبریں