لاہور (اپنے نامہ نگار سے) ضلع کچہری میں وکلاء نے پٹواری کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بار روم میں محبوس کرلیا۔ ڈی ایس پی نے مشروط طور پر وکلاء کے چنگل سے آزاد کروایا۔ تفصیلات کے مطابق موضع نیاز بیگ کا پٹواری رضوان بٹ اے ڈی سی آر کے پاس ریکارڈ پیش کرنے کے لئے آیا جیسے ہی وہ اپنے افسر کے کمرے میں داخل ہوا وہاں پر خاور ارشد، وقاص، حسن جاوید ملک و دیگر وکلاء کے ساتھ آئے اور انہوں نے پٹواری کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور اسے مارتے ہوئے بار روم میں لے آئے۔ اس دوران پولیس اہلکار کھڑے خاموش تماشائی بنے رہے۔ اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ لوئر مال وہاں پہنچے اور وکلاء سے پٹواری کو آزاد کروانے کی کوشش کی مگر انہوں نے پولیس کو وہاں سے نکال دیا اور کہا کہ پہلے اس کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایف آئی آر کی کاپی لائو تب اسے تمہارے حوالے کیا جائے گا۔ خاور ارشد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میرے والد اس پٹواری کے پاس کسی کام سے گئے تھے تو اس نے ان کی بے عزتی کی تھی تاہم اس دوران ڈی ایس پی سرکل شمس الحق آگئے جنہوں نے وکلاء سے مذاکرات کرکے پٹواری کو باہر نکلوایا۔ ا نجمن پٹواریاں کے صدر مدثر حسین نے بتایا کہ وکلاء زیادتی کرتے ہیں یہ اکثر غیر قانونی طور پر فرد حاصل کرنے کے لئے پٹوار خانے آتے ہیں اور انکار پر تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ ڈی ایس پی کے آنے کے باوجود وکلاء اپنی بات پر اڑے رہے کہ پہلے پٹواری کے خلاف مقدمہ درج کرو اور اسے بار روم سے گرفتار کرکے لے جائو جس پر ڈی ایس پی سرکل نے ان سے درخواست طلب کی تو خاور ارشد ایڈووکیٹ نے درخواست دے دی۔