عدالت پارلیمنٹ کو کوئی حکم صادر نہیں کرسکتی: لاہور ہائیکورٹ

Jul 24, 2014

لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے صدر کی جانب سے قیدیوں کو عام معافی دینے، صدر اور وزیر اعظم کے عدالتی استثنیٰ کے خلاف اور انگریزی کی بجائے اسلامی کیلنڈر کے نفاذ کیلئے دائر درخواست نمٹا دی۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔ مقامی شہری کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 245، 248 اور 262 اسلامی شریعت ،آئین پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور بنیادی حقوق سے متصادم ہیں۔ صدر مملکت کی جانب سے قیدیوں کو عام معافی دینے کا اختیار ختم کرنے کا حکم دیا جائے جبکہ صدر مملکت ،وزیر اعظم،وزرائے اعلیٰ اور چاروں گورنرز کو دیا گیا عدالتی استثنیٰ ختم کرنے کے بھی احکامات صادر کئے جائیں۔ملک میں اختیار کیا گیا انگریزی کیلنڈر ختم کر کے اسلامی کیلنڈر اپنانے کا بھی حکم دیاجائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت پارلیمنٹ کو کوئی حکم صادر نہیں کر سکتی۔عدالت نے چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کو پٹیشنز کی درخواست پر جلد سماعت کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے پٹیشن نمٹا دی۔

مزیدخبریں