لاہور+ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نامہ نگار+ خبرنگار+ نمائندگان+ ایجنسیاں) صوبائی دارالحکومت سمیت دیگر شہروں میں شدید گرمی اور حبس میں بدترین اور غیراعلانیہ لودشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا، گزشتہ روز بارڈر ایریا کے مکینوں نے بدترین غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف لیسکو باٹاپور سب ڈویژن آفس پر دھاوا بول دیا اور وہاں توڑ پھوڑکی اور احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں لیسکو کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین نے دفتر کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی اور جی ٹی روڈ پر دھرنا دے کر ٹائر جلاکر سڑک بلاک کر دی جس سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اسی طرح اووربلنگ کے خلاف فتح گڑھ سب ڈویژن آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ملتان میں مشتعل شہری ڈنڈے اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے اور بجلی کے بل پھاڑ کر آگ لگا دی۔ مظاہرین نے مظفر گڑھ روڈ کو بلاک کر دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے باٹا پور لاہور اور ملتان میں مظاہروں کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی سے فوری طور پر رابطہ کیا اور لوڈشیڈنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے فوری تدارک کے حوالے سے اقدامات پر گفتگو کی۔ علاوہ ازیں نیپرا نے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کے حکومتی دعوئوں پر متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران ملکی تاریخ کے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ اور پیداوار میں کمی کے باعث شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کر گیا۔ شارٹ فال میں اضافہ کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 12سے 20گھنٹے تک کر دیا گیا ہے۔ مرمت کے نام پر بھی بدھ کے روز تمام سب ڈویژنوں میں دو سے بھی زائد فیڈر 6 سے 8 گھنٹے کیلئے بند رکھے گئے۔ شام کو لوڈ بڑھنے پر سسٹم کو بچانے کیلئے درجنوں فیڈر بند کر دیئے گئے جس سے ان فیڈروں والے علاقوں میں کئی کئی گھٹنے تک مسلسل بجلی کی بندش رہی۔گھریلو صارفین کے لئے وولٹیج کم ہو کر 170 کلو واٹ کی سطح پر آ گئے ۔ سب ڈویژنوں میں ٹرانسفارمر کی کمی کے باعث درجنوں علاقوں میں خراب ہونے والے ٹرانسفارمر تبدیل نہ ہو سکے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے لیسکو کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ادھر لوڈشیڈنگ سے پریشان شہری گزشتہ روز اپنے گھروں سے با ہر نکل آئے۔ شالیمار کے علاقہ میں شہریوں نے سٹرک بلاک کرتے ہوئے ٹائر جلاکر شدید احتجاج کیا۔ جس سے گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئی۔ باٹا پور اور اس سے ملحقہ دیگر علاقوں کے رہائشی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور شالامار چوک پر دھرنا دے کر شدید احتجاج کیا۔ اس دوران مشتعل مظاہرین نے لیسکو سب آفس پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور آفس کو آگ لگانے کی کوشش بھی کی۔ پولیس نے لیسکو آفس کو نذرآتش کرنے کی کوشش ناکام بنادی جبکہ شالامار روڈ پر موجود مظاہرین نے ٹائر نذر آتش کر کے ٹریفک کی آمدورفت معطل کردی جس کے بعد شالامار سے واہگہ بارڈر جانے والی شاہراہ پر گاڑیوں کا رش لگ گیا۔ اس موقع پر ایک کار سوار نے سڑک سے گزرنے کی کوشش کی۔ جس پر مظاہرین نے اسے روکا تو کار سوار نے پستول لہرائی۔ جس پر مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور ڈنڈے مار مار کر کار کے شیشے توڑ دئیے اور کار کو شدید نقصان پہنچا جبکہ شیشے لگنے سے کار میں سوار 3 افراد بھی زخمی ہوگئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ لاہور کے سرحدی علاقے باٹاپور اور ملحقہ علاقوں میں 15 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور شدید گرمی میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ قابل قبول نہیں۔علاوہ ازیں ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے لیسکو چیف کو باٹا پور کے علاقے میں بجلی کی فراہمی کی ہدایت کر دی ہے اور لیسکو چیف نے ڈی سی او کو مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگارکے مطابق قیامت خیز گرمی سے ایک اور شخص محمد فیاض دم توڑ گیا جبکہ 8 افراد بے ہوش ہو گئے جبکہ یہاں بجلی کی 20گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ اے پی پی کے مطابق وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی کی ہدایت پر لاہور کے علاقوں باٹا پور اور شالیمار میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق فنی خرابی کے باعث بجلی معط ہو گئی تھی۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق پولیس نے واپڈا کی غیراعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کرنے پر 64 افراد کیخلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق بار ایسوسی ایشن شکرگڑھ نے طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے صدر بار چودھری رسول بخش چیچی کی قیادت میں ہڑتال کر دی اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20سے 22گھنٹے تک پہنچ گیا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شدید گرمی کے دوران غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور جناح پارک، بھکھی روڈ، سول کوارٹرز سمیت کئی علاقوں میں مسلسل پانچ گھنٹے بجلی کی بندش کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے، لوڈشیڈنگ کے ستائے سینکڑوں شہریوں نے سول کوارٹر روڈ جناح پارک اور پریس کلبروڈ سمیت چار مقامات پر لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ قلعہ دیدار سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق سب ڈویژن نمبر 3فیڈرز مین بازار قلعہ دیدار سنگھ بجلی مسلسل 16گھنٹے بندش کاروباری سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔ 3شہری گرمی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث بے ہوش ہوگئے۔ جمعۃ المبارک کے روز بھی عوام لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مساجد میں وضو کے لئے پانی ختم ہو گیا۔ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ کامونکے، سادھوکے سے نامہ نگاران کے مطابق شہر اور گردونواح میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا، سحر اور افطار اور تراویح کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے روزہ دار گرمی اور شدید حبس کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے بے ہوش ہو گئے۔ آدھے گھنٹے کے بعد تین سے چار گھنٹے تک بجلی کی بندش سے گھروں اور مساجد میں وصول کیلئے بھی پانی میسر نہ رہا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے باٹا پور لاہور اور ملتان کے بعض علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی سے فوری طو رپر ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور لوڈشیڈنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے فوری تدارک کے حوالے سے اقدامات پر گفتگو کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی مشکلات کے ازالے کیلئے فوری اقدامات کے ذریعے صورتحال پر قابو پایا جائے۔ وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نے وزیراعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ صورتحال پر جلد سے جلد قابو پا لیا جائے گا۔ نیپرا نے بجلی کی پیداوار میں اضافے کے حکومتی دعوئوں پر متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ نیشنل پاور کنٹرول سینٹر نے بجلی کی پیداوار میں 13فیصد اضافے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبر نیپرا ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیدوار بڑھنے کے باوجود لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ہوا ہے اگر بجلی کے نرخوں میں ریلیف نہیں دیا تو بوجھ بھی نہیں ڈالا۔ ادھر این ٹی سی سی کا کہنا ہے کہ نندی پور پاور پلانٹس 5روز چلانے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ نندی پاور پلانٹ سے ڈیزل پر چلنے کے باعث 42روپے یونٹ بجلی پیدا ہوئی، یہ پلانٹ چلانے کا فیصلہ حکومتی ہے ہم بے بس ہیں، ہماری منظوری کے بغیر نندی پور پلانٹ چلایا جاتا ہے، این ٹی سی سی نے بتایا کہ گزشتہ سال 16176میگاواٹ بجلی پیدا کی تھی، رواں سال زیادہ سے زیادہ 15ہزار 700میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی۔ علاوہ ازیں تربیلا بجلی گھر کی پیداوار میں یکم رمضان سے 24رمضان تک 544میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا ہے، یاد رہے کہ 30جون یکم رمضان المبارک کے دن تربیلا بجلی گھر 2590میگاواٹ بجلی پیداوار کر رہا تھا جو پانی کی مقدار میں اضافے کے سبب 24رمضان کو بڑھ کر 3134میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔
لوڈشیڈنگ جاری‘ باٹا پور میں لیسکو آفس پر دھاوا‘ ملتان میں بل نذر آتش‘ وزیراعلیٰ کا نوٹس‘ سیکرٹری پانی و بجلی سے رابطہ
Jul 24, 2014