پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا کہ خان صاحب سالوں کا کام دنوں میں کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت سنبھالتے وقت کہا 90 دن میں سب کنٹرول کر لیں گے اب معلوم ہوا کہ سب کچھ 5برس میں بھی ممکن نہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں پرویزخٹک نے کہا ہے کہ ہم انتقام پر یقین رکھتے ہیں اورنہ ہی کسی کو انتقام کا نشانہ بنائینگے تمام ترقیاتی فنڈزکامنصفانہ تقسیم ہورہاہے اور اس کو مزید منصفانہ طریقے سے تقسیم کرینگے۔جو ارکان صوبائی اسمبلی اپنے ہی سیاسی جماعتوں سے نکالے گئے ہیں وہ مل کر حکومت پر دبائو بڑھانا چاہتے ہیں لیکن حکومت کبھی بھی ان کے دبائومیں نہیں آئے گی۔ وفاق کیخلاف احتجاج کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم نے پارٹی کو آگاہ کیاہے کہ پانامہ لیکس پراحتجاج کاآغازخیبرپی کے سے کیاجائے تاہم پارٹی نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیاہے وفاق کیخلاف تمام اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس پر تحقیقات چاہتی ہیں لیکن ہرکوئی اپنے طریقہ کار کے مطابق اپنے طریقے سے احتجاج کا راستہ اپناناچاہتاہے۔صوبے میں تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پرویز خٹک کاکہنا تھا کہ خان صاحب انرجیٹک بندے ہیںسالوںکا کام دنوں میں چاہتے ہیں جو ہم بھی چاہتے ہیں مگر صوبے کا جو چہرہ بگاڑا گیا ہے شاید تبدیلی پانچ برس میں بھی نہ آسکے۔پرویزخٹک نے ناراض ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے پارٹی میںسے کسی نے بغاوت نہیںکی ہے، یہ انکے اندر کے مسائل ہیں جو جلد حل کئے جائیںگے۔ ارکان اسمبلی نے ا حتجاج کیا ہے اور بلاک بنایا ہے، ان میں سے دو ارکان صوبائی اسمبلی کو پارٹی نے نکالا جا چکا ہے۔ ایک کاتعلق ترکئی گروپ سے ہے اور ایک آزاد امیدوار ہے۔ پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کسی بھی رائے دینے سے معذرت کی اورکہاکہ یہ پارٹی قیادت کاکام ہے اور اسکو وہی حل کریںگے۔