اسلام آباد (آن لائن+ صباح نیوز+ آئی این پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1984ء میں 60لاکھ کا لندن میں فلیٹ خریدا جو کہ بعد میں 1لاکھ 17ہزار پاؤنڈ کا تھا، نیو سائوتھ ویلز کے لئے کرکٹ کھیلی 20ہزار پاؤنڈ ملے، 20سال پیسے کمائے لیکن سارا پیسہ ملک میں لے کے آیا چوری کرکے ملک سے باہر نہیں لے گیا، میرا اور وزیراعظم نواز شریف کا کیس ایک جیسا نہیں ہے۔ کبھی بھی ٹیکس چوری کی نہ ہی منی لانڈرنگ کی، کون کہتا ہے میرے پاس منی ٹریل نہیں۔ سپریم کورٹ میں ایک ایک روپے کی تفصیلات موجود ہے۔ نواز شریف کو اڈیالہ جیل بھجوا کر نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں گے۔ خواجہ آصف گھٹیا آدمی 4سال سے جھوٹے الزامات لگا رہا ہے اسے بھی کینسر ہوسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عمران نے بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا شریف فیملی نے سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات پیش کیے ہیں اور جعل سازی کی ہے اب چوری پکڑی گئی تو کہتے ہیں کہ ساری دنیا چور ہے۔ عمران نے کہا کہ منی لانڈرنگ دنیا کا سب سے بڑا جرم ہے کیونکہ اس میں پیسے اور ٹیکس کی چوری ہوتی ہے جس سے ملک قرضوں میں ڈوب جاتا ہے۔ نواز شریف اپنے کیس کا مقابلہ میرے کیس کے ساتھ کررہے ہیں۔ میں نے تو ملک سے باہر پیسہ کما کر بنی گالہ میں گھر خریدا اور کوئی ملک کا پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر نہیں لے گیا۔ انہوںنے کہا کہ عوام مجھ پر اعتماد کر کے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کو زکوٰۃ اور خیرات سمیت عطیات دیتی ہے اور لوگ مجھے ایماندار سمجھ کر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا لندن فلیٹ 1984ء میں 60لاکھ کا خریدا تھا اور اس کی مورگیج بھی دیدی جو کہ بعد میں 1لاکھ 17ہزار پاؤنڈ کا بنا۔ لندن فلیٹ کا پیسہ جمائما کے اکاؤنٹ کے ذریعے آیا جو کہ ساری ٹرانزیکشن عدالت میں پیش کردی ہے لیکن پھر بھی چیف جسٹس نے کہا کہ لندن کا فلیٹ کس طرح خریدا گیا تو اس کی بھی دستاویزات پیش کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 20سال پیسہ ملک سے باہر کمایا ہے۔ نیو سائوتھ ویلز کیلئے کرکٹ کھیلی 20ہزار پاؤنڈ وہاں سے ملے۔ آسٹن رابرٹ نے مجھے اور ظہیر خان سمیت 50کرکٹرز کو سائن کرکے معاہدہ کیا تھا تو وہاں سے بھی آمدن ہوئی، عمران خان نے کہا میں عوام کے سامنے حقائق اس لئے لارہا ہوں کیونکہ میں ایک عوامی نمائندہ ہوں لیکن آج ایک اخبار نے میری دستاویزات کو قطری خط کے مترادف قرار دیا ہے ایسی رپورٹ کے ذریعے عوام کو دھوکا دیا جارہا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ ان کے سارے پیسے ان کے بچوں کے نام نہیں بلکہ ان کے اپنے نام پر ہیں لیکن شریف خاندان کی تو اربوں روپے کے پراپرٹی ان کے بچوں کے نام پر ہے حسین نواز لندن میں 600کروڑ کے فلیٹ میں رہتا ہے۔ عمران نے کہا کہ خواجہ آصف گھٹیا آدمی چار سال سے الزام تراشی کررہا ہے۔ شوکت خانم پر الزام لگانے سے پہلے اسے سوچنا چاہیے کہ اسے بھی کینسر ہوسکتا ہے۔ چیلنج کرتا ہوں کہ شوکت خانم کے ا کاؤنٹ میں ایک روپے کی خورد برد ثابت کرکے دکھائے۔ البتہ 3ملین ڈالر کا شوکت خانم کا مسئلہ بھی ایک ماہ کے اندر حل ہوگیا تھا اور وہ 3ملین ڈالر بھی شوکت خانم کے اکاؤنٹ میں واپس آگیا تھا۔ خواجہ آصف جیسے لوگوں کو ہڈیاں ملتی ہیں جس کی بنیاد پر وہ دوسرے لوگوں پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ خواجہ آصف کو ڈر ہے ان کی باری بھی آنے والی ہے۔ عمران نے کہا جو لوگ نواز شریف کی حمایت کرتے ہیں وہ بھی مجرم ہیں۔ اس وقت ساری قوم سپریم کورٹ کے فیصلے کی منتظر ہیں کیونکہ مریم نواز نیلسن اور نیسکول سمیت 4محلات کی مالکن نکلی ہیں جن کی قیمت 600کروڑ ہے نواز شریف دبئی کمپنی کے چیئرمین نکلے ‘ 10ہزار درہم مہینے کی تنخواہ لیتے تھے اور اقامہ پر ویزا لیا ہوا تھا جب کہ یہاں پر وزیراعظم بھی تھے۔ گلف سٹیل ملز جس نے انڈے دیے اس کی بھی دبئی کے جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ گلف سٹیل مسلسل خسارے میں جارہی تھی اس کے علاوہ اب پوری قوم اس اندھیری رات سے نجات پانے کی منتظر ہے کیونکہ حکمران جماعت 30سال سے چوری کرکے ملک سے پیسے باہر لے جا رہی تھی جس سے ملک اربوں روپے کا مقروض ہوا۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن عوام کو گمراہ کر رہی ہے میں نے ساری دستاویزات عدالت میں پیش کر دی ہیں۔ کون کہتا ہے میرے پاس منی ٹریل نہیں‘ میری جائیداد بے نامی نہیں‘ مشتاق احمد کا کنٹریکٹ صرف مثال کے طور پر پیش کیا۔ علاوہ ازیں ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کے نااہل ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ نوازشریف کے مالی معاملات میں سنگین بے ضابطگیاں ہیں۔ مسلم لیگ ن کو اب یقین ہے کہ نوازشریف نااہل ہو جائیں گے۔ چودھری نثار وزیراعظم بننے کے خواہشمند ہیں۔
عمران