پاکستان میں بغیر پروٹوکول کے گھومنے پھرنے کی روایت سابق صدرا ورسابق چیف آف آرمی اسٹاف نے ڈالی تھی‘ وہ جب کراچی آتے تو بغیر پروٹوکول آتے جاتے تھے۔ بعض اوقات وہ فائیو اسٹار ہوٹلوں کی محفل موسیقی میں رات گئے پہنچ جاتے تھے۔ان کے دورمیں ہی دہشت گردی کی جنگ کا آغازہوا اور آج دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف پاکستان میں لڑی جارہی ہے تمام بڑی طاقتیں اور پڑوسی ممالک چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ پاکستان میں پڑوسی ممالک سے دہشت گردی درآمد ہورہی ہے‘ جس میں اب تک اربوں کا نقصان ہوچکا ہے اور ہزاروں فوجیوں اورسویلین کی جان قربان کی ہے۔ دہشت گردی کی نئی لہر کو کنٹرول کرنے کے لئے فوج نے جہاں دوسرے اقدامات کئے ہیں‘ وہاں کے پی کے میں آپریشن خیبر فور شروع کیا ہے‘ ان حالات میں سپہ سالار سمیت اہم شخصیات اورحکومت کے عمال کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق آرمی چیف بغیر پروٹوکول کے ہوٹل پہنچ گئے۔بلاشبہ جنرل قمر باجوہ جرات کاپیکر ہیں‘ لیکن ان کی یہ مہم جوئی قومی مفاد میں نہیں‘ کیونکہ وہ سپہ سالار ہیں اور قوم کو انکی خدمات کی ضرورت ہے۔ کوئی اگر آرمی چیف کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کرتا ہے تو فوج پوری قوم کو سبکی ہوتی۔ لٰہذا ان کو کسی لمحے اپنی حفاظت سے غافل نہیں ہونا چاہئے اور محتاط رہناچاہئے۔