تکتے رہنا ہائے! وہ پہروں تلک سُوئے قمر

تکتے رہنا ہائے! وہ پہروں تلک سُوئے قمر
وہ پھٹے بادل میں بے آوازِ پا اس کا سفر
پوچھنا رہ رہ کے اس کے کوہ و صحرا کی خبر
اور وہ حیرت دروغِ مصلحت آمیز پر
(بانگِ درا)

فرمان اقبال

ای پیپر دی نیشن