کراچی (سٹاف رپورٹر) مالدیپ کے سرکاری دورے کے دوران‘ چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالگاروم سے مالے میںان کے دفتر میں ملاقات کی۔ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف اُمور پر بات چیت کی گئی۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے عزم اور کارکردگی بشمول بحر ہند میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پاکستان کی پالیسیوں کی روشنی میں علاقائی میری ٹائم سیکورٹی میںپاک بحریہ کے کردار و خدمات کو اُجاگر کیا۔ دورِ حاضر کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے سلسلے میں پاک بحریہ اور مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس کوسٹ گارڈ کے بھر پور تعاون پرزوردیتے ہوئے ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے ایک لینڈنگ کرافٹ میکانائزڈ مالدیپ کو بطورِتحفہ دینے کا اعلان کیا جو علاقائی امن و سیکورٹی میں استحکام کیلئے مالدیپ کوسٹ گارڈکی مدد کرے گی۔ جمہوریہ مالدیپ کے صدر نے خطے میں میری ٹائم سیکورٹی کو قائم رکھنے کے ضمن میں پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا اور لینڈنگ کرافٹ میکانائزڈ تحفتاً دینے پر پاک بحریہ کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا۔ مالدیپ کے صدر نے پاکستان اور مالدیپ کے مابین مختلف شعبہ جات بشمول تربیت ‘ باہمی دوروں اور مختلف اُمور پر تبادلہ خیال کے سلسلے میں مضبوط تاریخی تعلقات اور اشتراک پر اطمینان کا اظہار کیا اور اور مستقبل میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ پرباہمی تعاون اور دفاعی تعلقات میں مزید مضبوطی کی اُمید ظاہر کی۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مالدیپ آرمڈ فورسز کو تربیت ‘ سازوسامان‘ تکنیکی افرادی قوت اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی فراہمی کے سلسلے میں پاکستان کے مسلسل تعاون کا اعادہ کیا۔قبل ازیں‘ پاک بحریہ کے سربراہ نے ڈیفنس اینڈ نیشنل سیکورٹی کے وزیر جناب آدم شریف عمر اور چیف آف ڈیفنس فورسز‘ میجر جنرل احمد شیام سے ملاقاتیں کیں۔ مالدیپ کے نیشنل ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز آمد پر مالدیپ آرمڈفورسز کے چاک وچو بند دستے نے پاک بحریہ کے سربراہ کو سلامی پیش کی۔ ملاقاتوں کے دوران پیشہ ورانہ امور خصوصاً بحری تعاون اوربحر ہند کے خطے میں سیکورٹی صورتحال زیرِبحث رہے۔ دونوں بحری افواج کے مابین تعاون کی مختلف راہوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔پاکستان اور مالدیپ کے مابین بھائی چارے‘ دوستی اور خودمختار مساوات کے مشترکہ اصولوں کی بنیاد پر خوشگوار تعلقات ہیں۔ بحر ہند کے خطے کی ساحلی ریاستیں ہونے کی وجہ سے‘ دونوں ممالک کو مشترکہ میری ٹائم چیلنجز کا سامنا ہے۔ حکومت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی توسیع کے تحت پاک بحریہ نے بحرِہند کے خطے کی ساحلی ریاستوں کے ساتھ بحری تعاون کے فروغ کیلئے کوشاں رہتی ہے۔یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین بالعموم اور دونوں بحری افواج کے درمیان بالخصوص بحری تعاون کے فروغ کاباعث بنے گا۔