پشاور (بی بی سی) قبائلی علاقوں میں جوں جوں الیکشن کا دن قریب آ رہا ہے امیدواروں کی طرف سے ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے کھلے عام وسائل کا بے دریغ استعمال بڑھتا جارہا ہے اور اس مقصد کے لئے بعض علاقوں میں بڑے بڑے کھانوں اور 'دنبوں کی قربانی' سے ہمدردیاں خریدنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ ماضی میں انتخابات کے دوران یہ خرید وفروخت کھلے عام ہوا کرتی تھی جس میں مقامی سیاسی انتظامیہ اور دیگر اہم حکومتی اداروں کا عمل دخل بھی کسی نہ کسی صورت میں شامل رہتا تھا۔ تاہم جب سے قبائلیوں کو بالغ رائے دہی کی بنیاد پر ووٹ دینے کا اختیار حاصل ہوا ہے اس کے بعد سے کھلے عام بولیوں کی روایت میں کمی آئی ہے لیکن پیسے کا استعمال کسی نہ کسی شکل میں آج بھی جاری ہے۔ ضلع خیبر کے حلقہ این اے 43 جانے کا اتفاق ہوا جہاں دو تحصلیوں جمرود اور لنڈی کوتل میں امیدواروں کی طرف سے بڑے بڑے دفاتر بنائے گئے ہیں جو کئی کنال کے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ ان انتخابی دفاتر میں صبح سے لے کر شام تک ووٹروں کی تواضع بڑے بڑے کھانوں سے کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ امیدواروں کے گھروں پر بھی دعوتوں کے اہتمام ہورہے ہیں جہاں ہر کسی کو کھلے عام دن رات کھانا کھانے کی اجازت ہے۔ چند روز پہلے ایک امیدوار کی طرف سے کار ریلی نکالی گئی جس میں چار ہزار کے قریب گاڑیاں شامل تھیں۔ اس امیدوار کی طرف سے پہلے سے بتایا گیا تھا کہ جو گاڑی لے کر ریلی میں شامل ہوگا ان کو تین ہزار روپے نقد دیے جائیں گے اور اس طرح ایک ریلی پر کروڑ روپے کے قریب رقم خرچ کی گئی۔