جیکب آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کی نشست این اے 196 پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سابق نگراں وزیراعظم محمد میاں سومرو نے کہا ہے کہ مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں‘ انتخابات سے قبل پری پول دھاندلی کیلئے 27 ہزار جعلی شناختی کارڈ تیار کرائے گئے جو کہ 25 جولائی کو استعمال کئے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ المحمد ہاؤس پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جیکب آباد کی تین صوبائی اسمبلی کی نشستوںکیلئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں پی ایس ون کے محمد اسلم ابڑو‘ پی ایس ٹو کے طاہر خان کھوسہ اور پی ایس تھری کے سردار سخی عبدالرزاق خان کھوسہ بھی موجود تھے۔ محمد میاں سومرو نے مزید کہا کہ مخالفین کی جانب سے 27 ہزار خواتین کے بغیر تصویر والے شناختی کارڈ تیار کروائے ہیں جس کے ذریعے 25 جولائی کو دھاندلی کی جائے گی‘ مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں‘ پولیس کو مطلوب تحصیل گڑہی خیروسے تعلق رکھنے والی پی ایس تھری کے بااثر شخص بلوچستان کے علاقے محراب پور میں بیٹھ کر علاقے کے ووٹرز کو ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ایس ٹو کے رٹر ننگ آفیسر کا رویہ جانبدارانہ ہے اور مخالفین کو آر او کی ہمدردیاں حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کے مخالف امیدار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو انتخابی مہم میں استعمال کر رہے ہیں‘ جبکہ پی ایس ون کے امیدوار محمد اسلم ابڑو نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بھی خواتین کے جعلی ووٹ استعمال کرکے دھاندلی کی گئی تھی ہم ڈی آر او‘ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرپری پول دھاندلی سمیت دیگر شکایات تحریک کی ہیں اور چیف الیکشن کمشنر اور اعلیٰ حکام سے جیکب آباد میں ہونے والی پری پول دھاندلی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔