مسئلہ کشمیر پر بھارت تیسرے فریق کی مداخلت قبول نہیں کریگا‘جمیل احمد خان

Jul 24, 2019

کراچی (نیوزرپورٹر) پاکستان کے سابق سفیر، سینئرتجزیہ کار اور قانون دان جمیل احمد خان نے یونیورسٹی طلبہ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے امریکا کوئی مدد نہیں کرسکتا، بھارت کیساتھ دوطرفہ معاہدوں میں پاکستان کو نقصان ہواہے، شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیہ میں ہم انڈیا کے ساتھ معاہدہ کرچکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر کوئی تیسرا فریق شامل نہیں ہوگااورمسئلہ کشمیر پر بھارت کبھی تیسرے فریق کی مداخلت قبول نہیں کریگا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر میں یہ لکھا ہے کہ اگر کسی دنیا کا امن وامان خراب ہویا اس کا خدشہ ہوتو اقوام متحدہ کے رکن ممالک اس مسئلے کو حل کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔سعودی عرب میں امریکی فوج کی تعیناتی کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ خطے میں ایک لاکھ بیس ہزار تک امریکی فوج موجود ہے، سعودی عرب میں ایک ہزار کی نئی کمک کیساتھ نئے ہتھیار اور سامان آیا ہے جوکہ ایران کے میزائل سسٹم سے نمٹنے کیلئے معاون سمجھاجاتاہے۔ایران کا ایٹمی پروگرام روکنے کیلئے امریکا اپنی تگ ودو میں لگاہواہے۔افغانستان کے مسئلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ایسا کوئی بٹن نہیں کہ جسے دبا کرطالبان سے جو بات چاہیں منوالیں اورتمام چیزیں ٹھیک ہوجائیں۔ پاکستان کے طالبان کے ساتھ جو تعلقات رہے ہیں ان کو مدنظر رکھ کر فریقین کو مسئلے کے حل کیلئے قائل کیاگیاہے۔طالبان کا اپنا ایک آزادانہ طریقہ کار ہے ، طالبان اپنے فیصلے خود کرتے ہیں ، آج سے سوسال پہلے بھی افغانستان میں یہی ہوتا تھا۔پاکستان امریکا کو بتاسکتاہے کہ ہم افغان مسئلے میں پہلے ہی حد سے تجاوز کرچکے ہیںاور اس سے زیادہ کی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کیلئے بہت کچھ کیا لیکن ہمیں اس کے عوض کو ئی صلہ نہیں ملا، امریکا میں بھارتی لابی بہت مضبوط ہے ،بھارت کے حوالے سے امریکا میں الگ تاثر پایا جاتا ہے جبکہ پاکستان کمزور لابنگ کی وجہ سے اپنی قربانیوں اور اقدامات کو بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کرنے میں مشکلات کاشکار رہاہے تاہم اب ہماری خارجہ پالیسی میں کافی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں اس کی وجہ سے ہمیشہ کی طرح پاکستان کی جگ ہنسائی نہیں ہورہی اور ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم کے دورہ امریکا سے واپسی پر خارجہ پالیسی میں مزید بہتری دیکھنے آئیگی۔

مزیدخبریں