کراچی (نیوزرپورٹر) ہرنیا کے ایڈوانس لیپراسکوپک طریقے سے آپریشن کے لیے کراچی کے بعد اب حیدر آباد ،سکھر اور لاڑکانہ کے سرکاری اور نجی طبی اداروں کے پوسٹ گریجویٹ اسٹوڈینٹس اور سرجنز کے لیے ورکشاپ منعقد کی گئی، ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیرِ اہتمام ڈاکٹر کے ایم رتھ فائو سول اسپتال کراچی کے اوٹی کمپلیکس میں منعقد دو روزہ ورکشاپ میں کراچی سمیت اندرون ِ سندھ کے پوسٹ گریجویٹ سرجری کے 90طلبا (ڈاکٹرز) نے شرکت کی ، جن کا تعلق سرکاری اور مختلف نجی طبی اداروں سے ہے، ورکشاپ کے ماسٹر ٹرینر لیپرواسکوپک سرجن پروفیسر ممتاز مہر اور برطانیہ کے سالفورڈ رائل فائونڈیشن اسپتال مانچسٹر کے ڈاکٹر خورشید اختر نے شرکا کو کیمروں کے ذریعے براہ راست ہرنیا سے متعلق خصوصی مہارت سکھائی ، ڈائو یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف سرجری کے چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر فواد موسٰی اور ڈائو یونیورسٹی کی ٹیم نے کورس کے انتظامات کیے، ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کورس کی نگرانی کی اور شرکا میں اسناد تقسیم کیں، جبکہ ماسٹر ٹرینرپروفیسر ممتاز مہر اور ڈاکٹر خورشید اختر کو شیلڈز پیش کیں، اس موقع پر پروفیسر فواد موسٰی نے بتایا کہ ہرنیا ہر عمر کے افراد میں ہونے والا ایک عام مسئلہ اور اس کی مختلف پیچیدگیوں کا سبب بننے کے خدشات رہتے تھے، جبکہ لیپرواسکوپک آپریشن کے ذریعے بعد ازاں آپریشن درد کم اور ریکوری جلدی ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ روایتی طریقے سے ہرنیا کے آپریشن کے بعد اس کے دوبارہ ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں، جب کہ ایڈوانس لیپرواسکوپک آپریشن کے ذریعے اس کے دوبارہ ہونے کے خطرات نہایت کم ہوجاتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ایڈوانس لیپرواسکوپک کی ہول تیکنیک کے ذریعے آپریشن کے زخم کا نشان بہت خفیف رہتا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ بھر اور خاص طور پر بڑے شہروں لاڑکانہ ، حیدرآباد اور سکھر میں عام مریضوں کو کی ہول ٹیکنیک کے ذریعے ایڈوانس لیپرواسکوپک انگیونل ہرنیا ری پیئر کی سہولت حاصل ہوسکے گی، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ورکشاپ کے مثبت اثرات سے عام مریضوں سہولت مل سکے گی۔
ورکشاپ