سیاسی مقصد کیلئے مذہب اور فتوے کا استعمال افسوسناک ہے: وزیر داخلہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) وزیر داخلہ برگیڈئیر (ر) اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ آئین میں موجود عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، مدارس کے دینی نصاب میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں، انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلے علماء اور حکومت کو مشترکہ جدوجہد کرنی ہے ،عمران خان کی نیت مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کی ہے ، مدینہ منورہ جیسی ریاست اسی صورت بنے گی جب پوری قوم جدوجہد کرے گی، مدارس و مساجد کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، یہ بات انہوں نے پاکستان علماء کونسل کے 15 رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ،وفد کی قیادت مرکزی چیئرمین پاکستان علماء کونسل اوروفاق المساجد و المدارس پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام کا نام لے کر تعصب اور انتہاء پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کے دوست نہیں ہیں۔ مدارس عربیہ اور مساجد انتہائی محترم ہیں، مدارس عربیہ کے طلباء کے مقام اور مرتبہ کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی رجسٹریشن وزارت تعلیم کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، سیاسی مقاصد کیلئے مذہب اور فتوے کا استعمال افسوسناک ہے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف 2000ء میں پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر کا مشترکہ فتویٰ جاری کیا تھا، سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے والے عناصر کی سر کوبی کیلئے پاکستان علماء کونسل حکومت کے ساتھ ہے ، حکومت کے مثبت اقدام کی توثیق اور غیرشرعی اور غیر آئینی اقدامات کا محاسبہ کریں گے،

ای پیپر دی نیشن