دنیا بھر کے غریب افراد کو عارضی آمدنی کی فراہمی کرونا پھیلائو کو کم کرسکتی ہے: اقوام متحدہ

نیویارک(این این آئی )اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی)نے کہا ہے کہ دنیا کے 132 ممالک میں موجود 2.7 ارب غریب ترین لوگوں کے لیے عارضی طور پر ایک بنیادی رقم کی فراہم کرونا وائرس کا پھیلائو سست کر سکتی ہے کیونکہ اس سے انھیں گھر سے باہر نکلنے کی ضرورت کم محسوس ہوگی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس رپورٹ میں تین آپشن دیے گئے ہیں،یا تو موجودہ اوسط آمدنی میں اضافہ، ملک بھر میں معیارِ زندگی کے فرق کو مدِنظر رکھتے ہوئے یکمشت مگر مختلف رقوم کی ادائیگی، یا ملک بھر میں ہر جگہ یکساں رقم کی یکمشت ادائیگی۔یو این ڈی پی کے ایڈمنسٹریٹر آخیم سٹائنر نے کہا کہ غیر معمولی سماجی اور اقتصادی اقدامات غیر معمولی حالات کا تقاضہ ہیں۔ دنیا کے غریب ترین لوگوں کے لیے عارضی طور پر بنیادی آمدنی کی فراہمی ایک آپشن ہے۔ بیل آئوٹ اور بحالی کے منصوبے صرف بڑے کاروبار اور منڈیوں پر مرتکز نہیں رہ سکتے۔اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا کہ وبا اور اس سے منسلک عالمی کساد بازاری سے 1990 کے بعد سے پہلی مرتبہ عالمی طور پر غربت میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ 26 کروڑ 50 لاکھ لوگوں پر فاقوں کی نوبت آ سکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...