واشنگٹن (این این آئی‘ کے پی آئی) امریکا کے ری پبلکن رکن کانگریس سٹیو واٹکنز نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پہلے ہی تشویشناک ہے، اب بھارت نے علاقے کو پی پی ای اور اہم سامان کی فراہمی بھی روک دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کرونا وبا کے دور میں کمیونی کیشن کا بلیک آئوٹ ہے، میڈیا پر پابندیاں ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، کرونا وبا مزید پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، ہسپتال اور طبی مراکز کے پاس لوگوں کو بچانے کا کوئی موقع نہیں ہے، لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان سے خطاب میں سٹیو واٹکنز نے عالمی برادری اور علاقے کے اہم کرداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مل کر کام کریں گے تاکہ مقبوضہ کشمیر کی عوام اس وبا کا مقابلہ کر سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتال اور طبی مراکز کے پاس لوگوں کو بچانے کا کوئی موقع نہیں ہے، لوگوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ ادھر جمہوریہ چیک کی پارلیمنٹ کے سپیکر، راڈیک وانڈراسک نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات جمہوریہ چیک کیلئے پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی سے ملاقات کے دوران کہی۔ پاکستان کے سفیر نے جمہوریہ چیک کی پارلیمنٹ کے سپیکر کو گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونیوالی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ جمہوریہ چیک کی پارلیمنٹ کے سپیکر، راڈیک وانڈراسک نے، وانڈراسک نے بھارت اور پاکستان سے کہا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق، تنازعہ کشمیر کے پرامن اور سیاسی حل کے لئے بات چیت کا راستہ اختیار کریں۔ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کا واحد راستہ ہے۔