اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار خصوصی/ خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں انٹرنیٹ کی فراہمی اہم ضرورت بن چکی ہے، سکولوں میں انٹرنیٹ کی آسان اور سستی فراہمی سے متعلق ضروری اقدامات کیے جائیں، پسماندہ علاقوں خصوصا بلوچستان، انضمام شدہ علاقوں، سندھ کے دوردراز علاقوں میں انٹرنیٹ فراہمی اور بہتر کوریج پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے یہ بات ملک میں انٹرنیٹ کوریج بڑھانے اور بہتر بنانے سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو جمعرات کو ان کی زیر صدارت ہوا۔ علاوہ ازیں وزیرِاعظم نے تمام چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ ایک ہفتے میں تعمیرات کے حوالے سے ون ونڈو کی سہولت اور حکومتی اجازت ناموں، فیسوں کی ادائیگیوں، مختلف متعلقہ محکموں کی جانب سے درخواستوں پر متوازی کام ہونے کا آن لائن نظام متعارف کرانے کے سلسلے میں لائحہ عمل پیش کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ حکومتی اجازت ناموں، این او سی و دیگر عوامل مقررہ وقت میں مکمل کیے جائیں اور اس ضمن میں غفلت یا غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ انہوںنے یہ ہدایات نیشنل کوارڈنینشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس میں جاری کیں اجلاس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز، معاونینِ خصوصی ملک امین اسلم، لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی لیفٹننٹ جنرل(ر) انور علی حیدر، گورنر سٹیٹ بنک، سیکرٹری ہاؤسنگ، چیف سیکرٹری پنجاب، چیف سیکرٹری خیبر پی کے اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان شریک۔ ویڈیو لنک کے ذریعے سندھ، بلوچستان کے صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان، آزاد جموں و کشمیر کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری، صدر نیشنل بنک، صدر نیشنل بنک، صدر بنک آف خیبر و دیگر نے شرکت کی وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تعمیرات کے شعبے کے لیے جو مراعاتی پیکیج دیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ حکومت اس ضمن میں نظام کو آسان سے آسان تر آسان تر بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام اس سہولت سے مستفید ہو سکے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تعمیرات کے شعبے میں ہر سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کو برؤے کار لایا جائے۔ رئیل اسٹیٹ ریگولٹری اتھارٹی کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت جلد از جلد مکمل کی جائے تاکہ اتھارٹی اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کر سکے۔ کم آمدنی والے افراد کے لئے سستے گھروں کی تعمیر اور اس حوالے سے بنکوں کی جانب سے مارگیج کی سہولت کو فروغ دینے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزارتِ خزانہ اور سٹیٹ بنک کو ہدایت کی کہ حکومت کی جانب سے بنکوں کو سبسڈی فراہم کرنے کے عمل کو آسان ترین بنانے کے عمل کو بھی فوری طور پر حتمی شکل دی جائے تاکہ بنکوں کو اس ضمن میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت کے مطابق صوبہ سندھ میں بھی تعمیرات کے حوالے سے ٹیکسوں کی شرح کو گھٹا کر صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے برابر کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ کی تزویراتی اہمیت کے پیش نظر یہ بندرگاہ مستقبل میں ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہو گی۔ وزیراعظم نے گوادر بندرگاہ سے جڑے ہوئے منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے یہ بات وزارت بحری امور کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی وزیراعظم نے 2020 کو بلیو اکانومی کا سال قرار دیا ہے اجلاس کو "بلیو اکانومی" کے مجوزہ روڈمیپ پر عملدرآمد کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر برائے بحری امور نے بتایا کہ ملک میں اس شعبے کی بے پناہ صلاحیت کے باوجود ماضی میں اس شعبے کو نظرانداز کیا گیا۔ اجلاس کو وزارت کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ گوادر بندرگاہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا آغاز ہو چکا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے موثر ترجیحات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی ٹائم لائنز بھی متعین کی جائیں۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان سے ممبر قومی اسمبلی امجد خان نیازی نے ملاقات کی ہے۔تعمیراتی شعبے کیلئے ایسے پیکج کی ماضی میں مثال نہیں ملتی‘ حکومتی اجازت نامے دیگر عوامل بروقت مکمل‘ بنکوں کو سبسڈی دینے کے عمل کو حتمی شکل دی جائے۔ پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ کوریج آسان بنائی جائے وزیراعظم کا اجلاس سے خطاب‘ ایم این اے امجد نیازی کی ملاقات‘ ایل ڈی اے سٹی میں 35ہزار اپارٹمنٹس بنائیں گے‘ وائس چیئرمین لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ایس ایم عمران نے وزیراعظم پاکستان کو ایل ڈی اے سٹی اپارٹمنٹس کے بارے میں آن لائن بریفنگ دی۔ انہوںنے بتایا کہ ایل ڈی اے سٹی میں ساڑھے آٹھ ہزار کنال اراضی پر 35ہزار رہائشی اپارٹمنٹس بنائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 800کنال اراضی پر چار ہزار اپارٹمنٹس بنائے جائیں گے۔ اپارٹمنٹس خریدنے والوں کو وزیر اعظم پیکیج کے تحت 3لاکھ روپے کا ریلیف بھی دیا جائے گا۔ ایل ڈی اے لاہور کے علاوہ شیخوپورہ ‘ ننکانہ اور قصور میں بھی وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق فلیٹس تعمیر کرے گا۔