ایٹمی اثاثوں کا تحفظ: پاکستان نے بھارت کو بہت پیچھے چھوڑ دیا

واشنگٹن(صباح نیوز)پاکستان نے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ سے متعلق اقدامات میں بھارت کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔امریکی ادارے نیوکلیئر تھریٹ انیشی ایٹو کی رپورٹ کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کو محفوظ کرنے والے ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کی پوزیشن میں نمایاں بہتری آئی ہے اور سب سے زیادہ موثر اقدامات پر امریکی ادارے نیوکلیئر تھریٹ انیشی ایٹو نے پاکستان کی درجہ بندی میں 7پوائنٹس کا اضافہ کر دیا۔این ٹی آئی انڈیکس کے مطابق نئے ضوابط لاگو کر کے پاکستان نے زیادہ تر اقدامات سیکیورٹی اورکنٹرول سے متعلق کیے اور دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے سیکیورٹی اینڈ کنٹرول کٹیگری میں خود کو بہت زیادہ بہتر بنایا ہے۔انڈیکس کے مطابق پاکستان نے پلس 25 پوائنٹس حاصل کیے ہیں جبکہ گلوبل نارمزکٹیگری میں بھی پاکستان کا پلس ون درجہ بڑھا ہے۔ایٹمی اثاثوں کے تحفظ سے متعلق پاکستان کے اقدامات نے بھارت کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، بھارت کے41 کے مقابلے میں پاکستان نے 47 پوائنٹس حاصل کیے۔ایٹمی ہتھیار رکھنے والے تمام 22 ممالک کا موازنہ کیا جائے تو اثاثوں کے تحفظ میں پاکستان کا 19واں اور بھارت کا 20 واں نمبر ہے جبکہ تنصیبات کے تحفظ میں 47 میں سے پاکستان کا 33 واں جبکہ بھارت کا 38 واں نمبر ہے۔ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان سائبر سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں نئے ضوابط کا اطلاق کر کے سیکیورٹی بتدریج بہتر بنا رہا ہے، 2014 میں پلس 8 ، 2016 میں پلس 2، 2018 میں پلس 6 درجہ حاصل کیا گیا جبکہ 2018 میں اندرونی خطرات سے تحفظ کے لیے کیے گئے پاکستانی اقدامات کوخصوصی طورپر سراہا گیا ہے۔انڈیکس کے مطابق دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے سیکیورٹی اینڈ کنٹرول کٹیگری میں خود کو بہت زیادہ بہتر بنایا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اس ضمن میں پلس 28پوائنٹس کا حاصل کیا جانا خود اس انڈیکس کی تاریخ میں دوسرا ایسا موقع ہے۔امریکا کی سابق سفیر اورتخفیف اسلحہ سے متعلق کانفرنس کی مستقل مندوب لارا کینیڈی نے ا ین ٹی آئی انڈیکس میں پاکستان سے متعلق رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے۔امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے این ٹی آئی رپورٹ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...